خبرنامہ انٹرنیشنل

شام میں جنگ بندی کےمعاہدے پرعمل درآمد شروع

دمشق:(آئی این پی )شام میں آج سے جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوگیا۔ جس کا اقوام متحدہ سمیت متعدد ممالک نے خیر مقدم کیا ہے تاہم ترکی نے شام میں جنگبندی کے فیصلے پر اظہار تشویش کیا ہے۔شام میں حکومتی افواج اور صدر بشارالاسد کے مخالف باغیوں کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد شام کیلئے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹیفن ڈی مستورا قیام امن کے مذاکرات کے حوالے سے پر امید ہیں۔ اگر جنگی کاررو ا ئیا ں رکی رہیں تو شام میں قیام امن کیلئے مذاکرات کا عمل سات مارچ کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ سلامتی کونسل میں چین کے مستقل رکن کا کہنا ہے کہ جنگبندی کے معاہدے پر سختی سے عملدرآمد ضرروی ہے۔جلد ہی شامی امن مذاکرات منعقد کرنے میں تمام شامی حکومت اور دیگر گروپوں کو اہم کردار ادا کرنا ہوگا۔ خطے کے اہم ممالک ایک دوسرے پر انگلی اٹھانے کے بجائے شام اور شامیوں کے مفاد کیلئے مثبت پیش رفت کریں ۔روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہناہے کہ شام میں شدت پسند تنظیموں کا نشانہ بناتے رہیں گے۔النصرہ فرنٹ اور دولت اسلامیہ سمیت وہ تمام تنظیمیں جنہیں اقوام متحدہ کی جانب سے دہشتگرد تنظیم قرار دیا گیا ہے ان کے خلاف بمباری جاری رکھیں گے۔ترک صدر طیب اردوگان کے ترجمان کے مطابق ترکی کی جانب سے شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔ترکی نے سب سے پہلے شام میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا تھا اور جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کیلئے ترکی کا اہم کردار ہے۔ تاہم جنگ بندی سے متعلق شام کے مستقبل پر ترکی کو شدید تحفظات ہیں جبکہ جنگ بندی کے باوجود روسی بمباری اور صدر بشارالاسد کے مخالفین کیخلاف زمینی کارروائیاں جاری ہیں ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شام میں جنگی اقدامات روکنے کے معاہدے کے حق میں امریکا اور روس کی جانب سے تیار کی گئی قرارداد کو بھی متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔