خبرنامہ انٹرنیشنل

شام میں مذاکرات کا ہدف انتقال اقتدار کی راہ ہموار کرنا ہے، سٹافن ڈی مستورا

جنیوا:(اے پی پی) شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی اسٹافن ڈی مستورا نے کہا ہے کہ وہ شام میں عارضی جنگ بندی کو مزید توسیع دینے کے ساتھ ساتھ متحارب فریقین میں بات چیت کا عمل شروع کرانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔سعودی خبر رساں اداروے کے مطابق مختلف ملکوں کے دورے کے بعد جنیوا پہنچنے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بات چیت کا مقصد شام میں انتقال اقتدار کی راہ ہموار کرنا ہے۔ حال ہی میں ان کے روس، شام ، ایران اور اردن کے دورے کے دوران شام میں سیاسی انتقال اقتدار کی غیرمعمولی حمایت دیکھی گئی ہے۔ ان کے مذاکرات کا اصل مقصد بھی شام میں اقتدار عوام کے منتخب نمائندوں کو سپرد کرانے کی راہ ہموار کرنا ہے۔ مستورا کی جنیوا میں شامی اپوزیشن کی سپریم کونسل کے نمائندوں سے بات چیت کے بعد شامی اپوزیشن کے چیئرمین نے الزام عائد کیا ہے کہ جنگ بندی کے باوجود شامی فوج بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کررہی ہے۔ مارچ میں جنگ بندی کی 2 ہزار خلاف ورزیاں کی گئیں اور صرف ایک ماہ میں شہریوں پر 420 بیرل بم گرائے گئے۔سٹافن ڈی مستورا کا پہلا مذاکراتی دور 24 مارچ کو مکمل ہوا تھا۔