خبرنامہ انٹرنیشنل

شمالی کوریا کی دھمکیوں کے جواب میں دفاعی اقدامات کر رہے ہیں، اوباما

واشنگٹن :(اے پی پی)امریکا کے صدر براک اوباما نے شمالی کوریا کے جارحانہ رویے کو “معمولی خطرہ” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی کوریا کی دھمکیوں کے جواب میں دفاعی اقدامات کر رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے ‘سی بی ایس’ پر نشر کیے جانے والے ایک انٹرویو میں صدر اوباما کا کہنا تھا کہ امریکا جہاں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے مسئلے سے نبٹنے کی کوششیں کر رہا ہے وہیں شمالی کوریا سے لاحق خطرات کے مقابلے کے لیے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کا مسئلہ ایسا نہیں جس کا کوئی آسان حل تلاش کیا جاسکے۔ ان کے بقول امریکا شمالی کوریا کو تباہ کرسکتا ہے لیکن ایسے کسی بھی اقدام کے نتیجے میں جہاں جانی نقصان بہت زیادہ ہوگا وہیں یہ بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ شمالی کوریا امریکا کے انتہائی قریبی اتحادی جنوبی کوریا کا پڑوسی ہے۔صدر اوباما کا یہ انٹرویو نشر ہونے سے چند گھنٹے قبل ہی جنوبی کوریا کے ایک خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی کوریا کی حکومت درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اپنے نئے میزائل ‘موسودان’ کا دوسرا تجربہ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ جنوبی کوریا کی فوج کو ایسے شواہد ملے ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ پیانگ یانگ حکومت جلد ہی میزائل تجربہ کرنے والی ہے۔ تاہم جنوبی کوریا کی فوج کے ایک ترجمان نے ‘یونہاپ’ کی اس خبر کی تصدیق سے انکار کیا ہے۔