خبرنامہ انٹرنیشنل

شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان فری تجارتی زون قائم کریں

بیجنگ (ملت+ آئی این پی ) شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان علاقائی اقتصادی تعاون میں سہولتیں فراہم کرنے کیلئے فری تجارتی زون قائم کئے جانے چاہئیں ،ان زونز کے قیام سے پاکستان سمیت علاقے کے ممالک کو فائدہ حاصل ہو گا ، خطے میں شنگھائی تعاون تنظیم کی طرف سے ایک ترقیاتی بنک کا قیام بھی عمل میں لانا چاہئے جو دیگر بین الاقوامی اداروں اور ترقیاتی بنکوں کے ساتھ مل کرترقی کے علاقائی منصوبوں کیلئے فنڈ فراہم کر سکے ، شنگھائی تعاون تنظیم کے کئی ارکان عالمی تجارتی تنظیم کے بھی رکن ہیں ، اس لئے انہیں عالمی تجارتی تنظیم کے تجارتی سہولتوں کے بارے میں معاہدے پر عمل کرنا چاہئے تا کہ اشیاء کی قیمتوں میں دس سے پندرہ فیصد تک کمی ہو سکے اور تجارتی خدمات پر رکاوٹیں ختم ہو سکیں ۔ان خیالات کا اظہار چین کے نائب وزیر تجارت کیان کی منگ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اقتصادی فورم پر تجاویز پیش کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے غیر ممالک کے ساتھ سرمایہ کاری کی پالیسی کو شفاف بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ بنیادی ڈھانچے کی تعمیر ، صنعتی تعاون ، زراعت اور اعلیٰ ٹیکنالوجی کے میدان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے ارکان کے درمیان تعاون کو مزید وسیع کیا جانا چاہئے ، شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 2001ء میں عمل میں آیا تھا ، اس میں چین قازقستان ، کرغزستان ، روس ، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں جن کا کل رقبہ تیس ملین مربع کلومیٹر ہے اور یہ دنیا کی چوتھی بڑی آبادی کے حامل عوامل ہیں ، تنظیم میں افغانستان ، بیلا رس ، بھارت ،ایران ، منگولیا اور پاکستان مبصر کے طورپر شرکت کرتے ہیں جبکہ آرمینیا ، آذربائیجان ، کمبوڈیا ، نیپال ، سری لنکا اور ترکی مذاکراتی شراکت دار ہیں ۔