خبرنامہ انٹرنیشنل

شی ۔ٹرمپ ملاقات نے عالمی ماہرین کو حیرت زدہ کر دیا

بیجنگ (ملت آن لائن + آئی این پی) چین کے صدر شی چن پھنگ پروگرام کے مطابق آئندہ ہفتے پہلی مرتبہ اپنے امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے ، یہ ایک ایسا اہتمام ہے جو ہم سب کے لئے باعث حیرت ہے جنہیں یہ توقع نہیں تھی کہ یہ ملاقات اتنی جلدی ہو گی تا ہم بین لااقوامی تعلقات کے ماہرین نے کہا ہے کہ یہ ملاقات کوئی غیر متوقع نہیں ہو گی اور یہ طرفین کی اعلیٰ سطح کی افہام و تفہیم میں ملوث ہونے کی خواہش ہونے کی مظہرہے ، امریکہ ۔چین تعلقات کے بارے میں نیویارک یونیورسٹی سینٹر کے ڈائریکٹر ، ماہر اقتصادیات اور پروفیسر سیاست ڈیو ڈ ڈنون نے چینی خبررساں ایجنسی شنہوا کو بتایا کہ در حقیقت یہ اچھی بات ہے کہ ٹرمپ اور شی کے درمیان ٹرمپ کی ابتدائی مدت میں ملاقات ہورہی ہے ، وہ ایک دوسرے کو سمجھنے کی کوشش کریں گے لہذا ایک دوسرے کے عزائم کے بارے میں چند غلط مفروضے ہوں گے ، بین الاقوامی تعلقات کے بارے میں ممتاز فرانسیسی سکالر ڈیو ڈ گوسٹ کی نظر میں ’’ یہ حقیقت کہ شی ٹرمپ ملاقات نئی امریکی انتظامیہ کے پہلے دس روز میں ہورہی ہے ، اس امر کی نشاندہی کرتی ہے ، طرفین نے محسوس کیا ہے کہ ان دونوں کے درمیان رابطہ اور تعاون ناگزیر ہے ۔ چینی ادارہ ہم عصر بین الاقوامی تعلقات (سی آئی سی آئی آر ) کے ریسرچ فیلو یوآن ٹینگ اس بات پر زور دیا کہ انتہائی اعلیٰ سطح پر بالمشافہ ملاقات سے مواصلات کا کوئی چینل زیادہ اہم نہیں ہے ، پسنجر ایسوسی ایٹس کے وائس چیئرمین رابرٹ ہورمیٹس کو یقین ہے کہ ’’ اچھی ذاتی کیمسٹری ‘‘تیار کرنے کے لئے دونوں رہنماؤں کے لئے یہ ملاقات حقیقتاً اہم ہے ، اس سے دونوں رہنماؤں کو امریکہ ۔ چین ایجنڈے پر مختلف امور کا جائزہ لینے میں مدد ملے گی ۔ہورمیٹس نے کہا کہ کامیاب صدارتی ملاقات سرکاری طورپر یہ پیغام پہنچائے گی کہ دونوں ممالک ’’ معاندانہ تعلقات ‘‘ میں ملوث نہیں ہیں اور تعمیری افہام و تفہیم کے ذ ریعے مسائل کو حل کرنے کے لئے مل جل کر کام کریں گے ۔چین کی پیکنگ یونیورسٹی میں بین الاقوامی مطالعہ کے سکول کے ڈین جیا چن ڈوؤ نے کہا کہ یہ چینی پالیسی کی وضاحت کے لئے ٹرمپ کے لئے اچھا موقع ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر طرفین نے ابتدائی مرحلے پر روڈ میپ مرتب نہ کیا تو بد اعتمادی بڑھ سکتی ہے ،امریکی سیاسی سائنس سکالر ایورے گولڈ سٹائم نے اتفا ق کیا کہ ملاقات کی اہمیت کو کمتر نہیں سمجھا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملاقات دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں کے درمیان تعمیری اور مبنی بر تعاون تعلقات کو آگے بڑھانے کے لئے عمومی روڈ میپ کی بنیاد رکھے گی ۔