خبرنامہ انٹرنیشنل

صدراوباما سعودی عرب کے خلاف کسی قانون سازی پر دستخط نہیں کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس

واشنگٹن:(اے پی پی) وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر براک اوباما ایسی کسی قانون سازی پر دستخط نہیں کریں گے جس سے سعودی عرب جیسے ملکوں پر قانونی چارہ جوئی کی اجازت ملتی ہو کہ اْس کے اہل کاروں نے 11 ستمبر 2001ء کے امریکی سرزمین پر دہشت گرد حملوں میں کسی طرح کا کوئی کردار ادا کیا۔وائس آف امریکا کے مطابق وائٹ ہاؤس کے پریس سکرٹری جوش ارنسٹ نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ اقتدار اعلیٰ کے استثنیٰ کے پورے نظریے کو خطرہ لاحق ہے۔ اس سے کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں بلکہ خود امریکا کے لیے اہم نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں کے ترجمان نے کہاکہ قانون سازی کے بارے میں تشویش کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس خیال کو ذہن میں لانا مشکل ہوگا کہ جس طرح سے اِس کا مسودہ بنایا جارہا ہے، صدر اوباما اْس پر دستخط کریں گے۔انہوں نے کہاکہ اقتدار اعلیٰ کے استثنیٰ کا سوال ایسا ہے جس سے امریکا کی استعداد کو تحفظ فراہم ہوتا ہے کہ وہ دنیا کے تمام ملکوں سے مل کر کام کرے گا۔ اس اصول سے ہٹنے سے امریکا، ہمارے ٹیکس دہندگان، ہمارے فوجی اور سفارت کاروں کو خطرہ لاحق ہوگا۔ترجمان نے سعودی عرب کو دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے امریکا کا اہم پارٹنر قرار دیا۔ اْنھوں نے تسلیم کیا کہ دونوں ملک ہر چیز سے اتفاق نہیں کرتے، تاہم نااتفاقی کو سفارت کاری کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ سعودی حکومت تسلیم کرتی ہے کہ عالمی مالیاتی نظام کی ہموار کارکردگی ہمارے دونوں ملکوں اور ہماری معیشتوں کے لیے سودمند ہے۔ اور اس ضمن میں عدم استحکام، دونوں کے مفاد میں نہیں ہے۔
shk/jav/mrn 1142