خبرنامہ انٹرنیشنل

صدر ٹرمپ نے ٹرکی کی جان بخشی کرکے آزاد کر دیا

صدر ٹرمپ نے ٹرکی کی جان بخشی کرکے آزاد کر دیا
واشنگٹن؛(ملت آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک پرانی امریکی روایت کے مطابق وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک ہلکی پھلکی تقریب میں 2 ٹرکی پرندوں کی جان بخشی کرتے ہوئے انہیں آزاد کر دیا۔امریکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی اہلیہ میلائنا اور سب سے چھوٹے بیٹے بیرن کے ساتھ روز گارڈن میں منعقدہ اس تقریب میں شرکت کی۔ منی سوٹا میں پالے گئے ان دو ٹرکی پرندوں کو وش بون اور ڈرم سٹک کے نام دیے گئے تھے۔وش بون اور ڈرم سٹک کو وہائٹ ہاؤس میں نیشنل ٹرکی فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والی نیوز کانفرنس میں پیش کیا گیا اور اس موقع پر ان سے وی آئی پیز جیسا برتاؤ ہوا۔ان خوش نصیب پرندوں کا کانفرنس میں موجود مہمانوں سے تعارف کرایا گیا۔صدر ٹرمپ نے روایت کے مطابق ڈرم سٹک کی جان بخشی کرتے ہوئے کہا کہ ڈرم سٹک آپ کی جان بخشی کی جاتی ہے۔ایک سو سال سے زیادہ عرصے سے یوم تشکر سے قبل ٹرکی پرندے کو وہائٹ ہاؤس میں روائتی طور پر لایا جاتا رہا ہے، لیکن بیشتر برسوں میں انہیں اس تعطل کی ضیافت میں مرکزی ڈش کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔لیکن 1963ء میں جب ایک بڑے ٹرکی پرندے کو جان ایف کینڈی کے سامنے پیش کیا گیا، جس کی گردن پر ایک بینر میں لکھا تھا کہ ’’صدر صاحب، آپ کے لیے یہ ضیافت خوشگوار ہو‘‘ تو انہوں نے کہا ہم اس پرندے کو زندہ رہنے دیں گے جس کے بعد سے ٹرکی کی جان بخشی کا سلسلہ گاہے گاہے جاری رہا حتیٰ کہ صدر جارج ایچ ڈبلیو بش نے 1989ء میں اسے ایک سالانہ تقریب بنا دیا۔گذشتہ سال تھینکس گوونگ کی سالانہ جاں بخشی کی اپنی آخری تقریب میں براک وباما نے 2 پرندوں ٹیٹر اور ٹوٹ کی جان بخشی کی تھی. صدر ٹرمپ نے منگل کی تقریب میں اپنے پیشرو کا اس حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ آپ میں سے بہت سے جانتے ہیں کہ میں اپنے پیشرو کے بہت سے اقدامات کو متعدد ایگزیکٹو آرڈرز کے ذریعے منسوخ کرنے میں بہت فعال رہا ہوں، تاہم مجھے وہائٹ ہاؤس کونسل کے دفتر نے مطلع کیا ہے کہ ٹیٹر اور ٹوٹ کی جا ں بخشی کو کسی بھی صورت منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ اس لیے ہم انہیں منسوخ نہیں کر رہے۔ اس لیے ٹیٹر اور ٹوٹ آپ آرام سے زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ ڈرم سٹک کو صدارتی جاں بخشی مل گئی ہے، تاہم وش بون کے پرستاروں کو بھی کوئی ڈر نہیں ہے۔ وہ اپنی زندگی ورجینیا یونیورسٹی کے گوبلرز ریسٹ ہاؤس میں گزارے گا جہاں اس سے قبل جاں بخشی کیے جانے والے ٹرکی رہتے ہیں۔