خبرنامہ انٹرنیشنل

ضرورت پڑی تو شام پر مزید حملے بھی کرسکتے ہیں،امریکہ کا انتباہ

نیویارک (ملت آن لائن + آئی این پی) اقوامِ متحدہ میں امریکہ کی مستقل مندوب نکی ہیلی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو امریکہ شام میں مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر نے شامی فوج کے ایک ہوائی اڈے پر امریکہ کے میزائل حملوں کا دفاع کیا۔امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر امریکہ اب مزید خاموش تماشائی نہیں رہ سکتا اور ان ہتھیاروں کو روکنا امریکہ کے اپنے “وسیع تر مفاد” میں ہے۔نکی ہیلی نے کہا کہ امریکہ نے گزشتہ رات “بہت ہی نپا تلا قدم” اٹھا یا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ان کا ملک شام میں مزید کارروائیوں کے لیے بھی تیار ہے۔ تاہم ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ مزید کارروائیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت اور ان کے اتحادی اب تک شام کے بحران کے سیاسی حل کی کوششوں کو سنجیدہ نہیں لے رہے تھے لیکن اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری ان کوششوں کو آگے بڑھائے۔نکی ہیلی نے بشار الاسد کے دو بڑے اتحادیوں شام اور ایران پر زور دیا کہ وہ شامی حکومت کا محاسبہ کریں اور جنگ بندی کی شرائط پر اس سے عمل کرائیں۔سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس کونسل کے رکن ملک بولیویا کی درخواست پر شامی اڈے پر امریکی میزائل حملے کے بعدپیدا ہونے والی صورتِ حال پر غور کے لیے بلایا گیا تھا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں روس کے نائب سفیر ولادی میر سیفرونکوونے امریکی حملے کو “کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی” قرار دیتے ہوئے اس پر شدید احتجاج کیا۔وسی سفیر نے خبردار کیا کہ علاقائی اور بین الاقوامی استحکام پر امریکی حملے کے خطرناک اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔