خبرنامہ انٹرنیشنل

عراقی شہر موصل میں بچ جانے والا ہر جنگجو مارا جائے گا،امریکہ

بغداد (ملت + آئی این پی) امریکہ نے کہا ہے کہ عراقی شہر موصل میں جنگجوں میں سے جو کوئی بھی بچا ہے وہ مارا جائے گا کیونکہ وہ پھنس گئے ہیں،ہم نا صرف موصل میں انھیں شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں بلکہ اس امر کو بھی یقینی بنائیں گے کہ وہ بھاگ نہ سکیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقعراق کے شہر موصل میں دولت اسلامیہ کے خلاف جاری فوجی کارروائی میں معاونت کرنے والے امریکی ایلچی کا کہنا ہے کہ شہر میں بچ جانے والا ہر جنگجو مارا جائے گا۔دولت اسلامیہ کے خلاف جاری کارروائی میں شامل سینیئر امریکی اہلکار بریٹ میک گرک نے یہ تنبیہ عراقی فوجوں کی جانب سے شہر جانے والے آخری راستے پر قبضے کے بعد جاری کی ہے، جس سے دولت اسلامیہ کے شدت پسند پھنس گئے ہیں۔ 2014 میں عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر جہادیوں نے قبضہ کر لیا تھا۔تاہم عراقی افواج کی جانب سے کئی ماہ جاری رہنے والی کارروائی کے بعد کئی علاقوں پر دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا گیا ہے۔عراقی فوج اس وقت موصل کے تمام مشرقی علاقوں پر قابض ہے۔ پانچ مارچ سے امریکی کی مدد سے شروع ہونے والی حالیہ کارروائی سے شدت پسند مغرب کی جانب کئی اہم جگہوں کو خالی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں اور ان مقامات میں مقامی حکومت کا مرکزی دفتر اور موصل کا عجائب گھر بھی شامل ہیں۔ہفتہ وار چھٹیوں کے دنوں میں شدید لڑائی جاری رہی تاہم مارک میک گرک نے بغداد میں صحافیوں کو بتایا کہ گذشتہ رات، عراقی فوج کے نویں ڈویژن نے موصل سے باہر جانے والے آخری راستے کو منقطع کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘موصل میں جنگجوں میں سے جو کوئی بھی بچا ہے، وہ مارا جائے گا، کیونکہ وہ پھنس گئے ہیں۔ہم نا صرف موصل میں انھیں شکست دینے کے لیے پرعزم ہیں بلکہ اس امر کو بھی یقینی بنائیں گے کہ وہ بھاگ نہ سکیں۔’عراق کی انسداد دہشت گردی سروس کے سٹاف میجر جنرل کا کہنا تھا کہ اب حکومتی افواج کا مغربی موصل کے ‘ایک تہائی سے زیادہ حصے’ پر کنٹرول ہے۔تاہم وفاقی پولیس اور دیگر فورسز کا کہنا ہے کہ وہ اب شہر قدیم کے باب التوب کے علاقے میں داخل ہو چکے ہیں جہاں تنگ گلیوں کے باعث لڑائی میں دشواری پیش آسکتی ہے کیونکہ وہاں سے گاڑیاں نہیں گزر سکتیں۔یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ موصل میں دولت اسلامیہ کے زیرکنٹرول علاقوں میں چھ لاکھ شہری بھی پھنسے ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل عراقی افواج کا کہنا تھا کہ موصل کے نزدیک بدوش جیل میں ایک اجتماعی قبر دریافت ہوئی ہے جس میں 500 لوگوں کے باقیات ملے ہیں۔شیعہ قیادت کی حامل فورسز کا کہنا ہے کہ یہ باقیات ان شہریوں کے ہیں جنھیں قیدی بنا کر نام نہاد تنظیم دولتِ اسلامیہ نے ہلاک کیا تھا۔