خبرنامہ انٹرنیشنل

عمرمتین اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا تھا: ایف بی آئی

واشنگٹن (اے پی پی) امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے اورلینڈو کلب کے حملہ آور عمر متین کی پولیس کے ساتھ کی گئی ٹیلی فون گفتگو کے کچھ حصے جاری کر دیے ، ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ عمر متین اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا وہ خود ساختہ انتہا پسندی کا شکار تھا ۔ ایف بی آئی اورلینڈو کلب حملے سے متعلق 5 سو افراد کی انٹرویو کر چکی ہے ۔ ایف بی آئی نے عمر متین کی پولیس ایمرجنسی کو کی گئی ٹیلی فون گفتگو کے کچھ حصے جاری کر دیئے ۔ گفتگو میں عمر متین پہلے اطلاع دیتا ہے کہ اس نے کلب میں فائرنگ کی ہے اور پھر وہ شدت پسند تنظیم داعش کے سربراہ سے وفاداری کا اعلان کرتا ہے ۔ حملے کے دوران وہ پولیس اہلکاروں کو دھمکی دیتا ہے کہ کسی کارروائی کی صورت میں وہ خود کو اور بارود سے بھری ہوئی گاڑی کو اڑا دے گا ۔ یہ ٹیلی فون گفتگو اورلینڈو میں ایف بی آئی حکام کی پریس کانفرنس میں جاری کی گئی ۔ ایف بی آئی حکام کا کہنا ہے کہ عمر متین اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا ، وہ خود ساختہ انتہا پسندی کا شکار تھا ۔ داعش یا کسی بیرونی دہشت تنظیم سے اس کا کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا ۔