خبرنامہ انٹرنیشنل

فرانس کو دوبارہ نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کا انکشاف

برسلز:(اے پی پی)برسلز حملوں کے اہم ملزم کا کہنا ہے کہ فرانس کو دوبارہ نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔ تاہم صالح عبدالسلام کی گرفتاری کے بعد بیلجئیم میں حملے کا فیصلہ کیا گیا۔ عبرینی نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ائیرپورٹ پر ہیٹ پہنے دکھائی دینے والے شخص بھی وہ ہی تھے۔ بیلجیئم کے دارالحکومت میں حملہ کرنے والوں کی تلاش میں مسلسل چھاپے مارے جارہے ہیں۔دو روز قبل گرفتار برسلز حملوں کے اہم مشتبہ ملزم محمد عبرینی کا اعترافی بیان سامنے آگیا ہے۔ ملزم نے برسلز حملوں کے ذمہ داری قبول کرنے کے ساتھ یہ بھی کہا کہ ائیرپورٹ پر تیسرے بمبار وہ خود تھے تاہم دھماکا کئے بغیر وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے۔ عبرینی کے مطابق سیکیورٹی فورسز کے اپنے ساتھیوں تک پہنچنے نے انہیں برسلز میں حملے پر مجبور کیا۔ وہ جمعے کو برسلز سے گرفتار ہونے والے چھہ افراد میں شامل ہیں۔ جن چار افراد پر دہشت گردی کے الزامات لگے ہیں، میں اسامہ ، ہرو بی این اور بلال ای ایم شامل ہیں۔ ادھر برسلز میں سیکڑوں مسلمانوں مال بیک میٹرو اسٹیشن کے باہر جمع ہوئے اور انہوں نے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور جائے سانحہ پر پھول رکھے۔ صالح عبدالسلام کے والد بھی سامنے آگئے ہیں اور انہوں نے فرنچ ریڈیو کو انٹرویو میں اپنے بیٹے کے حوالے سے کہا کہ مجرم کو اپنے کئے کی سزا بھگتنا ہوگی۔ حکام کا خیال ہے کہ برسلز اور پیرس حملوں میں ملوث نیٹ ورک کے پیچھے داعش کا ہاتھ ہے۔ پیرس میں تیرہ نومبر کو ہونے والے حملوں میں ایک سو تیس افراد اور برسلز میں بائیس مارچ کو حملے میں بتیس افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔