خبرنامہ انٹرنیشنل

فرانس کےقومی دن کی تقریبات کےموقع پرحملہ،84 افراد ہلاک

نیس /پیرس /واشنگٹن (آئی این پی ) فرانس میں قومی دن کی تقریب کے موقع پر ٹرک میں سوار حملہ آور نے لوگوں کو کچلنے کے بعد فائرنگ کر کے 84 افراد کو ہلاک اور 150 سے زائد کو زخمی کردیا،ہلاک اور زخمیوں میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے ، امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا جب کہ نیس کے میئر نے پورے شہر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ،پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا جب کہ ٹرک سے بڑی تعداد میں گرینیڈ اور بارودی مواد بھی برآمد کر لیا گیا،امریکی صدرباراک اوبامااور فرانسیسی صدر سمیت دیگر ممالک کے سربراہان نے دہشتگردانہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے ہلاکتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہار کیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانس کے قصبے نیس میں قومی دن کی تقریبات کا جشن منانے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے کہ ٹرک میں سوار حملہ آور نے گاڑی ہجوم میں چڑھا دی، حملہ آور پہلے لوگوں کو کچلتا ہوا 100 میٹر تک گیا پھر اس نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم از کم 80 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے، ہلاک اور زخمیوں میں بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا جب کہ نیس کے میئر نے پورے شہر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق ٹرک ڈرائیور نے بیسٹل ڈے کی تقریبات کے اختتام پر ہونے والی آتش بازی کے موقع پر حملہ کیا۔حملہ آور تیونس نژاد فرانسیسی شہری تھا اور اس کی عمر تقریباً 31 برس تھی، حملہ آور دوہری شہریت کا حامل تھا۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی ہلاک ہو گیا جب کہ ٹرک سے بڑی تعداد میں گرینیڈ اور بارودی مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ رات 11 بجے ہونے والے حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل تھے۔ ٹرک ڈرائیور ہجوم کے اندر دو کلومیٹر تک لوگوں کو کچلتا ہوا چلا گیا اور اطلاعات کے مطابق اس نے فائرنگ بھی کی۔ فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے ملک میں نافذ ایمرجنسی میں مزید تین ماہ کی توسیع کر دی ۔ چین کے وزیراعظم لی کی چیانگ نے کہا ہے کہ ہم ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں اور ہمیں متاثرین سے ہمدردی ہے۔ ہم ہر طرح کی دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔ امریکی صدر براک اوباما نے بھی نیس حملے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے دہشت گردی قرار دیا ہے اور فرانس کو حملے میں تعاون کی پیش کش کر دی۔ برطانیہ کی نو منتخب وزیراعظم تھریسامے نے بھی ہلاکتوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا کے وزیراعظم نے بھی حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جب کہ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ فرانس میں ایک اور دردناک حملہ ہو گیا، ہم کب سیکھیں گے۔برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ بورس جانسن نے نیس پر ہونے والے حملے کی مذمت کی ۔ انھوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ نیس میں ہونے والے انتہائی خراب واقعے اور خوفناک طریقے سے زندگیوں کے ضیاع پر انھیں صدمہ اور افسوس ہے۔فرانس کے شہر نیس میں ہونے والے حملے کی بین الااقوامی برداری نے بھرپور مذمت کی ۔یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹیسک نے کہا کہ یہ بہت تلخ حقیقت ہے کہ لوگ آزادی، برابری اور بھائی چارہ کا جشن منا رہے تھے کہ اْن پر حملہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ یورپ اور ایشیا کو فرانس کے عوام کے ساتھ اْٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔