خبرنامہ انٹرنیشنل

فلسطینی لڑکی احد تمیمی کون ہے؟

فلسطینی لڑکی احد تمیمی کون ہے؟

لاہور: (ملت آن لائن) آج کل 16 سالہ فلسطینی لڑکی احد تمیمی بین الاقوامی میڈیا کی ہیڈلائنز کا مرکز ہے۔ احد تمیمی کو اسرائیلی فوج نے حراست میں لیا ہے۔ اس پر بارہ الزامات عائد ہیں جو اسے دس برس تک جیل کی سلاخوں کے پیچھے رکھ سکتے ہیں۔ احد تمیمی کون ہیں؟ احد تمیمی فلسطین کے ایک گائوں نبی صالح میں رہائش پذیر ایک سولہ سالہ فلسطینی ایکٹویسٹ ہے۔ احد کے والد باسم التمیمی کا شمار اسرائیل کے خلاف اپنے وطن کی آزادی کی پرامن جدوجہد کرنے والوں میں کیا جاتا ہے۔ احد تمیمی کا نام دو سال قبل بھی اس وقت خبروں میں آیا تھا جب ان کی ایک اسرائیلی فوجی کے ہاتھ پر کاٹنے کی تصویر شائع ہوئی تھی جو ان کے چھوٹے بھائی کو گرفتار کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ اس واقعے سے قبل 2012ء میں بھی احد تمیمی کے اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ تکرار اور ہاتھا پائی کی تصاویر منظرِ عام پر آئی تھیں جس کے بعد انہیں ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے ملاقات کے لیے بلایا تھا اور انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔ احد تمیمی کو حراست میں کیوں لیا گیا ہے؟ نبی صالح میں کئی برسوں سے ہر ہفتے یہودی بستیوں کی تعمیر کے خلاف احتجاج کیا جاتا ہے۔ دو ہفتے قبل بھی ایسے ہی ایک احتجاج کے دوران اپنے گھر میں داخل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کو روکنے کےلیے احد تمیمی نے ایک اسرائیلی فوجی کے چہرے پر تھپڑ دے مارا جس کی ویڈیا فلسطینی سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی۔ان فوجیوں نے احد تمیمی کے چودہ سالہ کزن کے سر پر ربر کی گولی ماری تھی اور آنسو گیس کے شیلز احد تمیمی کے گھر پر پھینکے تھے جن کی وجہ سے احد تمیمی کے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے۔ اس واقعے کے تین دن بعد اسرائیلی فوج نے رات میں احد تمیمی کے گھر میں داخل ہو کر اسے حراست میں لیا اور پیر کو مغربی کنارے میں واقع اسرائیل کی ایک جیل میں قائم خصوصی فوجی عدالت میں احد تمیمی پر فردِ جرم عائد کی گئی۔ احد تمیمی پر اسرائیلی فوجی پر حملہ کرنے، فوجی کی پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے اور فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی قانون کے مطابق کسی فوجی پر حملہ کرنے والے کو دس برس کی سزا دی جاتی ہے۔ احد تمیمی چونکہ کم عمر ہیں تو انہیں کم سزا ہوگی۔