خبرنامہ انٹرنیشنل

فلسطین لبریشن کے سیکریٹری جنرل نے امریکی سفیر کو ‘شٹ اپ’ کہہ دیا

فلسطین لبریشن

فلسطین لبریشن کے سیکریٹری جنرل نے امریکی سفیر کو ‘شٹ اپ’ کہہ دیا

نیویارک: (ملت آن لائن) صائب ارکات کا کہنا تھا کہ نکی ہیلے نے جمہوری روایت سے منتخب فلسطینی صدر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا، ایسا مطالبہ بر داشت نہیں کرینگے۔ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کے سیکریٹری جنرل صائب ارکات نے فلسطین کے صدر محمود عباس کی حالیہ تقریر پر تنقید کرنے پر اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے کو ‘شٹ اپ’ کہہ دیا۔ اسرائیلی اخبار ‘دی ٹائمز آف اسرائیل’ کے مطابق محمود عباس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل ایک نو آبادتی پراجیکٹ تھا، جس کا یہودیوں سے کوئی تعلق نہیں اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر سخت تنقید کی تھی۔ پی ایل او کے سیکریٹری جنرل صائب ارکات نے کہا کہ نکی ہیلے نے جمہوری روایت سے منتخب فلسطینی صدر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔
فلسیطنی نیوز ویب سائٹ ’الوطن وائس‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے صائب ارکات نے واضح کیا کہ ‘محمود عباس وہ صدر ہیں جنہوں نے امن کے فروغ کے لیے کام کیا اور دو ریاست کے حل کے لیے اصول کو فروغ دیا اور ‘امریکی سفیر فلسطینی صدر پر جرات کی کمی کا الزام لگاتی ہیں’۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلے نے گزشتہ ماہ اپنی تقریر میں کہا تھا کہ ‘صدر محمود عباس نے اوسلو امن معاہدے کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے امن مذاکرات میں امریکی کردار کو مسترد کیا’۔ خیال رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے مابین 1993ء میں اوسلو معاہدہ طے پایا جس کے تحت اسرائیل کی جانب سے 78 فیصد فلسطینی علاقوں پر قبضہ تسلیم کیا گیا اور معاہدہ کی رو سے اسرائیل کو مغربی کنارہ اور غزہ خالی کرنا تھا۔ سیکریٹری جنرل نے نکی ہیلے کی تقریر کے حوالے سے کہا کہ ‘نیکی ہیلے کو اس معاملے پر چپ سادھ لینی چاہیے کہ مسئلہ فلسطینی لیڈر شپ میں نہیں بلکہ اسرائیلی قبضے اور رائج پالیسیوں کا ہے’۔