خبرنامہ انٹرنیشنل

مسلمانوں کونفرت اورامتیازی رویوں کومسترد کرنا ہوگا، اوباما

واشنگٹن:(اے پی پی) امریکی صدر براک اوباما نے امریکی مسلمانوں کے اعزاز میں عید ملن پارٹی کا اہتمام کیا، امریکی صدر نے مسلمانوں پر زور دیا ہے کہ وہ نفرت اور امتیاز کو مسترد کردیں، دہشت گری کو مل کر ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی عید ملن پارٹی میں سینکڑوں مسلمانوں نے شرکت کی، امریکی صدر اوباما نے عید ملن پارٹی میں تاخیر پر معذرت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو نفرت اور امتیازی رویوں کو مسترد کرنا ہوگا۔نفرت پھیلانے والوں اور اپنے عقیدے سے تشدد کے جواز تراشنے والوں کا محاسبہ کرنا ہوگا، ہمیں ثابت کرنا ہوگا کہ اس ملک میں قانون کی پاسداری ہماری ذمہ داری ہے اور ایک برادری کی طرح رہیں گے۔ براک اوباما نے گذشتہ رمضان کو بہت تکلیف دہ قرار دیا جس میں کئی بے گناہوں کی جانیں گئیں ۔رمضان میں ہم نے استنبول، ڈھاکا، بغداد اور مدینہ میں کئی بےگناہوں کو جان سے جاتے دیکھا، اسی طرح اولینڈو ، نیس اور شام میں بھی کئی بےگناہ مارے گئے۔ شام کی صورتحال پر غور کر رہا تھا، وہاں پر ہونے والے تشدد کے ہولناک مناظر دل گرفتہ کردینے والے ہیں، ہمیں ایک پیغام دینا ہوگا کہ ہم مسلمانوں سمیت اپنے تمام اتحادیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم امن پسندوں کا ساتھ دیں گے اور بےگناہوں کو نقصان پہنچانے والوں کا پیچھا کریں گے، دہشتگردی کے مقابلے میں ہم یہ کامیابی مل کر حاصل کریں گے نہ کے ایک دوسرے سے الگ ہو کر ۔ براک اوباما تقریب میں مہمانوں کے ساتھ گھل مل گئے، اس موقع پر کئی افراد نے اوباما کے ساتھ سیلفیاں بھی لیں، امریکا میں 33لاکھ مسلمان رہتے ہیں جو امریکا کی مجموعی آبادی کا1فیصد ہیں۔