خبرنامہ انٹرنیشنل

مسلمان امریکی میرین کی موت،20 اہلکاروں کوکارروائی کاسامنا

واشنگٹن(آئی این پی )امریکا میں ایک زیر تربیت پاکستانی نژاد امریکی میرین کی ہلاکت پر ریکروٹ ٹریننگ ڈپو کے 20 اہلکاروں کے خلاف فوجداری یا انتظامی کارروائی پر غور کیا جارہا ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 20 سالہ پاکستانی نژاد امریکی راحیل صدیقی رواں برس مارچ میں امریکی ریاست کیلیفورنیا کے پیرس آئی لینڈ میں واقع ایک ریکروٹ ڈپو کی 3 منزلہ عمارت سے مبینہ طور پر گر کر ہلاک ہوگئے تھے۔وال اسٹریٹ جنرل کے مطابق میرینز نے راحیل کی موت کو خودکشی قرار دیا تھا اور تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ ڈرل انسپکٹر کی جانب سے چہرے پر تھپٹر مارے جانے کے بعد راحیل نے 3 منزلہ عمارت کی بالکونی سے چھلانگ لگائی۔وال اسٹریٹ جنرل نے نامعلوم میرینز عہدیداروں کے حوالے سے بتایا تھا کہ ڈرل انسپکٹر نے مسلمان ریکروٹ کو ‘دہشت گرد’ کہا تھا۔دوسری جانب میرین کورپس کے بیان کے مطابق راحیل صدیقی کی موت کے بعد متعدد ڈرل انسپکٹرز کو معطل کردیا گیا۔بیان کے مطابق ‘فی الوقت ریکروٹ ٹریننگ رجمنٹل کے 20 اہلکاروں کو ممکنہ فوجی انصاف یا انتظامی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے’۔تفتیش کاروں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ ڈرل انسپکٹرز کی جانب سے رنگروٹوں کو جسمانی یا زبانی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔اس حوالے سے کمانڈرز نے رنگروٹوں سے بدسلوکی میں ملوث اہلکاروں کی معطلی کے ساتھ ساتھ قوانین میں مزید تبدیلیاں بھی کی ہیں۔میرین کورپس کمانڈنٹ جنرل روبرٹ نیلر نے اپنے ایک بیان میں کہا، ‘میں ان ابتدائی اقدامات کی مکمل حمایت اور تائید کرتا ہوں’۔ان کا مزید کہنا تھا، ‘جب امریکی مرد و خواتین میرین بننے کا فیصلہ کرتے ہیں تو ہم ان سے وعدہ کرتے ہیں کہ انھیں غیر جانبداری اور عزت و وقار کے ساتھ تربیت دی جائے گی’۔