خبرنامہ انٹرنیشنل

مصرکے صدر کا 2018 کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

مصرکے صدر کا 2018 کے انتخابات

مصرکے صدر کا 2018 کے انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان

مصر(ملت آن لائن) کے صدر عبدالفتاح السیسی نے رواں سال مارچ میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں باضابطہ طورپر حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری ٹی وی پر نشرایک بیان میں صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ ’میں عہد کرتا ہوں کہ آنے والے صدارتی انتخابات شفافیت اور غیرجانب داری کی عمدہ مثال ہوں گے۔‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم نے مجھے جو ذمہ داری سونپی تھی میں نے اسے پوری ایمانداری کے ساتھ ادا کیا۔ عوام کے تحفظ کے لیے جو بن سکا کیا اور میں یقین دلاتا ہوں کہ مصری قوم کی مرضی کے خلاف اقتدار پر فائز نہیں رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی چور اور کرپٹ کومصر کے ایوان اقتدار تک آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خیال رہے کہ مصرمیں مارچ 2018ء کو صدارتی انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔ مختلف مراحل میں ہونے والے صدارتی انتخابات 26 مارچ سے 21 اپریل تک جاری رہیں گے۔

…………………………..

اس خبر کو بھی پڑھیے…ترک فوج کے ٹینک اورمتعددبکتربندگاڑیاں شام داخل،امریکا کاانتباہ

ماسکو/انقرہ/واشنگٹن(ملت آن لائن)ترک فوج نے شام کے کرد اکثریتی علاقے عفرین پر حملہ کردیا ہے، ترک فوج کی جانب سے عفرین میں کردوں کے ٹھکانوں پر زمینی اور فضائی حملے جاری ہیں۔ دوسری جانب امریکا نے ترک فوج کی کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی حکومت نے ’عفرین‘ میں ترک فوج کی کارروائی کو ’ شام میں’عدم استحکام‘ کی سازش قرار دیا ہے۔ترک فوج کے ٹینک اور بڑی تعداد میں بکتر بند گاڑیاں شام کے اندر دخل ہوگئے ہیں۔ قبل ازیں جمعرات کو امریکی وزارت خارجہ نیترکی پر شام میں فوجی کارروائی سے گریز پرزور دیا تھا۔امریکی حکام نے ترک فوج کی شام میں مداخلت کو ایک بار پھر مستردکردیا گیا ۔ ترک وزارت خارجہ کے ایک سینئر عہدیدارنے کہاکہ شمالی شام میں ترک فوج کی کرد جنگجوؤں کے خلاف کارروائی شام میں عدم استحکام کا موجب بن سکتی ہے۔درایں اثنا روسی وزیرخارجہ سیرگی لافروف نے کہا کہ شمالی عفرین میں کفر جنہ اور اطراف میں موجود روسی فوج کو وہاں سے نہیں نکالا گیا۔ انہوں نے عفرین سے روسی فوج کی نبل اور الزھراء کی طرف نکالے جانے کی اطلاعات کی تردید کی ۔لافروف کا کہنا تھا کہ شمالی شام میں امریکا کی جانب سے ایک نئی فورس کی تشکیل شام کی وحدت کے معاہدوں کیخلاف ہے۔