خبرنامہ انٹرنیشنل

میزائل شکن نظام کی تنصیب، امریکی منافقت کھل کرسامنےآچکی:چینی وزارت خارجہ

بیجنگ (آئی این پی)جمہوریہ کوریا میں امریکہ کی طرف سے میزائل شکن نظام کی تنصیب کو چینی ذرائع ابلاغ مسلسل ہدف تنقید بنارہے ہیں ، حال ہی میں امریکی ذرائع ابلاغ میں ان میزائلوں کی تنصیب پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چینی ذرائع ابلاغ میں کہا گیا ہے کہ کورین جزائر میں امریکہ کی طرف سے متنازعہ میزائل شکن نظام سے امریکہ کی منافقت اور اس کی سرد جنگ کی خفیہ ذہنیت ایک بار پھر ظاہر ہو گئی ہے ، یہ امریکہ کی اس تشویش کا نتیجہ ہے جو بین الاقوامی طورپر اس کی برتری میں کمی ہونے کی وجہ سے پیدا ہورہی ہے ، امریکہ کا دعویٰ ہے کہ میزائل شکن نظام کی تنصیب کا مقصد ہمسایوں کی طرف سے جمہوری کوریا کی سلامتی کو لاحق خطرات کا دفاع کرنا ہے تاہم یہ میزائل جس طرز پر تیار کئے گئے ہیں ،یہ جمہوریہ کوریا کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ جمہوری کوریا کو اپنے ہمسایوں کیخلاف دفاع کیلئے کم فاصلے تک مار کرنیوالے راکٹوں اور روایتی ہتھیاروں کی ضرورت ہے جبکہ امریکی میزائل شکن نظام 1200میل تک اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے ،اس کی زد میں چین اور روس تک آ سکتے ہیں ۔چائنا وائس کے ایک تجزیے میں کہا گیا ہے کہ اس میں ریڈار کا نگرانی کا ایک ایسا نظام بھی نصب کیا گیا ہے جو دشمن کے میزائل نظام کی مانیٹرنگ کر کے اسے ناکارہ بنا سکتا ہے۔ اس لئے ماہرین کے مطابق امریکہ کا یہ دور مار میزائل شکن نظام چین اور روس کی سلامتی کیلئے انتہائی خطرنا ک ہے ،برسوں سے امریکہ جو چین کیلئے ایک خطرہ سمجھا جاتا تھا اب حقیقت بن کر چین کے دروازے تک آن پہنچا ہے ،میزائل شکن نظام کی تنصیب جمہوریہ کوریا کو نام نہاد میزائلوں کے خطرے سے بچانے کے لئے ایک بدمعاش ریاست کی کارروائی ہے جو ہالی وڈ کے ڈراموں کی طرز پر انکل سام کی طرف سے سٹیج کیا جارہا ہے ، اس کا مقصد ایشیا ء میں اپنی برتری قائم رکھنا ہے ، اس کے پیچھے دنیا پر چھا جانے کی امریکی خواہش کارفرما ہے اور تصوراتی دشمن ابھرتے ہوئے چین کیخلاف اس کی بڑھتی ہوئی تشویش اس کی بڑی وجہ ہے ،امریکہ کی یہ تشویش معاشی اور فوجی دونوں طرح سے ہے ۔تجزیے میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ ہفتے اس سال کی دوسری سہ ماہی میں امریکہ کی کل قومی پیداوار توقع سے کم رہی ،جس کی وجہ سے امریکہ کو نمایاں فکر لاحق ہو گئی تھی ،اس کے علاوہ امریکہ کی فوجی برتری بھی کم ہورہی ہے جس کی وجہ سے اس نے کورین جزائر میں اپنے میزائل شکن نظام نصب کرنے کا پروگرام بنا یا ہے ،اس نظام کی تنصیب کا مقصد ایشیاء بحرالکاہل میں ممکنہ طورپر کم ہوتے ا مر یکی اثر ورسوخ کو بہتر بنانا ہے ،اس میزائل شکن نظام کی تنصیب سے امریکہ موثر طورپر علاقے میں اپنا اثرو رسوخ منوا سکتا ہے لیکن امریکہ کو شمالی مشرقی ایشیاء کے دوسرے ممالک کی سلامتی کی قیمت پر ایسانہیں کرنا چاہئے ،جنوبی جمہوریہ کوریا اس سے پہلے ہی اپنے ہمسایوں کو دھمکانے کے لئے کئی عملی اقدامات کرچکا ہے جو کہ علاقے میں نہ صرف کشیدگی میں اضافہ کرسکتے ہیں بلکہ اس سے خطے میں ہتھیاروں کی نئی دوڑ کی حوصلہ افزائی ہو گی اور سرد جنگ کو ہوا ملے گی۔چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان لو کانگ نے گذشتہ ماہ انتباہ کیا تھا کہ اگر امریکہ جمہوریہ کوریا میں میزائل شکن نظام کی تنصیب سے باز نہ آیا تو چین اپنے مفادات کے تحفظ کیلئے ضروری قدم اٹھائے گا۔ امریکہ سے کہا گیا ہے کہ وہ دیگر ممالک کی سلامتی کی قیمت پر اپنی سلامتی کو محفوظ بنانے کے لئے اقدام نہ کرے کیونکہ اس کے ایسے اقدامات سے شمال مشرقی ایشیاء کی سلامتی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے اور خطے میں عدم تواز ن پیدا ہوجائے گا ۔