خبرنامہ انٹرنیشنل

نائن الیون؛ سعودی کردارکا کوئی ثبوت نہیں:امریکا

واشنگٹن :(اے پی پی) امریکی حکومت نے ایک بار پھر وضاحت کے ساتھ باور کرایا ہے کہ 11 ستمبر 2001ء کو امریکا میں ہونے والی دہشت گردی میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں تھا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایوان نمائندگان کا ایک گروپ نائن الیون کے کچھ متاثرین کے ساتھ مل کر سعودی عرب کو نائن الیون حملوں میں الجھانے کے لیے ہرجانوں کا دعویٰ کرنے کی تیاری کررہا ہے مگر ایسا ہرگز نہیں ہوسکتا کہ سعودی عرب کے خلاف کانگریس میں کوئی بل پیش ہو اور صدر براک اوباما اس پر دستخط کریں۔عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کے قوی خدشات موجود ہیں کہ ایوان نمائندگان میں سعودی عرب کو نائن الیون حملوں میں قصور وار قرار دینے کے لیے کسی بل پر اتفاق کیا جائے گا مگر ہم یہ بات بالیقین کہتے ہیں کہ نائن الیون حملوں میں سعودی عرب کے کردار سے متعلق ہمارے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ انہی خدشات کے پیش نظر ایک سے زاید بار ہم نے اس امرکی وضاحت کی ہے کہ صدر براک اوباما ایسے کسی بھی بل پر دستخط نہیں کریں گے۔خیال رہے کہ امریکی کانگریس کے ایوان نمائندگان میں پچھلے منگل کو ایک مسودہ قانون پیش کیا گیا تھا جس میں نائن الیون کے متاثرین کی جانب سے سعودی عرب پر ہرجانوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا گیا ہے تاہم اس متنازع بل پروائیٹ ہاؤس اور کانگریس کے درمیان ایک نئی کشمکش شروع ہوگئی ہے۔