خبرنامہ انٹرنیشنل

نریندرمودی کے انسانیت، جمہوریت اور کشمیریت کے نعرے کوئی معنی نہیں رکھتے:سید علی گیلانی

سرینگر۔:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ جموں وکشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے جہاں لوگوں کو بندوق کی نوک پر غلام بنا کر رکھا گیا ہے، انسانیت ، کشمیریت اور جمہوریت کے حوالے سے نریندر مودی کے نعرے چرب زبانی ہے اور اس طرح کی باتیں کشمیر میں اپنے معنی کھو چکی ہیں کیونکہ بھارتی فورسز روز کشمیریوں کاخون بہا رہی ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نریندر مودی کے اس بیان کو مسترد کر دیا جس میں انہوں نے کشمیرکو چھوٹا بھارت قراردیاتھا۔ انہوں نے کہ بھارتی فوج اور پولیس کشمیری خواتین کی آبرو زیری کر رہی ہیں جبکہ صرف گزشتہ چھبیس برس کے دوران ایک لاکھ کے قریب نہتے کشمیریوں کو شہید، ہزاروں کو لاپتہ کرنے کے ساتھ ساتھ اربوں روپے کی املاک تباہ کی گئیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ اس تمام ترجبر وا ستبداد اور قتل و غارت کے باوجود بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو دبانے میں ناکام رہا ہے اور وہ اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کی جدوجہد صبر و استقامت کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ جموں کشمیر کی بھائی چارے کی صدیوں پرانی تاریخ ہے اور مختلف مذاہب کے لوگ اتحاد و اتفاق کے ساتھ یہاں رہتے آئے ہیں لہذا نریندر مودی کا کشمیر کو ایک چھوٹا بھارت کہنا کوئی معنی نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیرکبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نے 1947سے اس پر بندوق کے بل پر قبضہ جما رکھا ہے ۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیریوں نے کبھی بھی بھارت کے کے جبری اور غیر قانونی تسلط کو تسلیم نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم اپنی بے معنی باتوں کے ذریعے کشمیر کی مخصوص شناخت کو نقصان پہنچاکر یہاں اپنی ثقافت کو فروغ دینا چاہتا ہے جسکا واحد مقصد علاقے پر اپنے غیر قانونی قبضے دوام بخشنا ہے۔حریت چیئرمین نے واضح کیا کہ بھارت اپنے مذموم منصوبوں میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا اور کشمیری مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہدہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔