خبرنامہ انٹرنیشنل

نقل کرانے والی گھڑیوں’ کی فروخت پر برطانوی اساتذہ شاکی

لندن۔(اے پی پی)برطانیہ میں نقل کرانے والی گھڑیوں (چیٹنگ واچ) کے بڑھتے ہوئے استعمال کے حوالے سیمتعدد اسکولوں کے اساتذہ کی طرف سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔اساتذہ نے نقل کرانے والی گھڑیوں کے بارے میں شکایت کی ہے جنھیں کھلے عام آن لائن فروخت کیا جارہا ہے ان کا کہنا ہے کہ اس سادہ ڈیجیٹل گھڑی سے طالب علم غیر منصفانہ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔مطالعے کے لیے آسان گھڑیاں’ کے عنوان سے آن لائن فروخت کی جانے والی ڈیجیٹل گھڑیاں ایک خاص قسم کے سافٹ وئیر کے ساتھ خاص طور پر امتحانات میں نقل کرانے کے لیے تیار کی گئی ہیں۔یہ امتحانی کمرے میں جوابات کو براہ راست کلائی پر دکھاتی ہے اور اس میں جوابات، متن اور تصاویر کو محفوظ رکھا جاسکتا ہے۔اس گھڑی میں ایک ‘ہنگامی بٹن’ بھی شامل ہے لہذا جب طالب علم اس بٹن کو دباتا ہے تو، گھڑی کی اسکرین پر سے متن پوشیدہ ہوجاتا ہے اور گھڑی ایک عام ڈیجیٹل گھڑی بن جاتی ہے جبکہ ہنگامی بٹن کلک کرنے سے دیگر تمام بٹن غیر فعال ہوجاتے ہیں۔س قسم کی ایک گھڑی کے اشتہار میں مشتہر نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ گھڑی 4GBمیموری کی صلاحیت رکھتی ہے۔جسے 44.95 پاونڈ میں فروخت کے لیے پیش کیا گیا ہے۔ایک دوسرے اشتہار میں گھڑی بیچنے والے کا دعویٰ ہے کہ اس سال کے نئے ماڈل کی گھڑی 8GB صلاحیت کی حامل ہے، جس میں ٹیکسٹ فائلوں کے علاوہ ویڈیو فائل بھی محفوظ رکھی جاسکتی ہیں۔اسی طرح آن لائن خرید وفروخت کی ان ویب سائٹس پر نقل کرانے والے قلم بھی فروخت کے لیے دستیاب ہیں، انھیں چیٹنگ پین کے نام سے فروخت کیا جارہا ہے جو اپنے اندر معلومات خفیہ رکھتے ہیں۔دنیا بھر کے اسکولوں میں عام طور پر امتحانی کمرے میں اسمارٹ فون لے جانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ اسی طرح بہت سے تعلیمی اداروں کی طرف سے کمرہ امتحان میں اسمارٹ گھڑیوں کے استعمال پر بھی پابندعائد کی گئی ہے تاہم امتحانات میں روایتی گھڑیوں یا ڈیجیٹل گھڑیوں کے استعمال کے حوالے سے طالب علموں پر کوئی پابندی نہیں ہے۔