خبرنامہ انٹرنیشنل

نوجوانوں کا یورپی یونین کے حق میں،بزرگوں کا مخالفت میں ووٹ

لندن(آئی این پی)برطانیہ میں ہونے والے ریفرنڈم کے دوران نوجوان چاہتے تھے کہ برطانیہ یورپی یونین میں ہی رہے، لیکن بزرگوں کی بڑی تعداد نے یونین سے نکلنے کے حق میں ووٹ دیا اور فتح بزرگوں کی ہی ہوئی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ریفرنڈم میں نوجوانوں نے یورپی یونین کے ساتھ رہنے جب کہ بزرگوں نے یونین سے نکل جانے کے حق میں ووٹ دیا، 18سے 24سال تک کی عمر کے 64 فی صد افراد نے یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ووٹ دیا۔25سے 49برس تک کی عمر کے 45 فی صد افراد نے کہا کہ ہمیں یورپی یونین میں رہنا چاہیے جبکہ 39 فی صد نے یونین سے نکلنے کے حق میں ووٹ دیا۔50سے 64برس تک کی عمر کے 49 فی صد افراد افراد نے یورپی یونین سے نکلنے کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ 65برس سے زائد عمر کے 58 فی صد افراد نے کہا کہ ہمیں یورپی یونین سے نکل جانا چاہیے۔برطانیہ کے اس فیصلے کے بعد سوشل میڈیا پر کچھ تصویریں بھی سامنے آئی ہیں، ایک تصویر میں یورپی یونین کا نیا نقشہ دکھایا گیا ہے جو ایک سجدہ ریز آدمی سے ملتا جلتا ہے، تاہم اس نقشے میں ترکی کو شامل دکھایا گیا ہے جو ابھی یورپی یونین میں شامل نہیں۔ایک کارٹون میں ایک برطانوی شہری کو یورپی یونین کے جہاز سے چھلانگ لگاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اسے پیراشوٹ دیا جاتا ہے تو وہ کہتا ہے کہ میرے لیے برطانیہ کا جھنڈا ہی کافی ہے۔