خبرنامہ انٹرنیشنل

ٹرمپ جاہل اورغیرذمہ دارشخص ہے: مائیکل مورل

نیویارک: (اے پی پی) اپنی 33 سالہ ملازمت کے دوران 6 امریکی صدور کے ساتھ کام کرنے والے سابق قائمقام ڈائریکٹر سی آئی اے مائیکل مورل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو جاہل اور غیر ذمہ دار شخص ڈیکلیئر کرتے ہوئے امریکی سیکورٹی رسک قرار دیا ہے ۔ نیویارک ٹائمز میں اپنے لکھے گے مضمون میں انہوں نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر ذمہ دار بیانات نے امریکی سیکورٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے وہ ملک کی سیکورٹی کے معاملات سے نابلد ہے اُسکی لاپرواہی اور غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی وجہ سے بعض محاذ پر ہم ڈیفنسنگ پوزیشن اختیار کیے ہوئے ہیں جو شخص جذباتیت میں ملکی مفادات کو مدنظر نہ رکھے، وہ کس طرح ملک کمانڈرانچیف بن سکتا ہے ۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگانے کے حوالے سے کہا کہ ایسی سوچ ہماری جمہوری اقدار کے منافی ہے ۔ مسلمانوں کی حب الوطنی پر شک کرنا بلاجواز اور غیر منطقی سوچ کی عکاسی کرتا ہے اور ایسے بیانات دہشت گردوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کے مترادف ہیں ۔ انہوں نے کہا ڈونلڈ ٹرمپ کو کیا پتہ کہ سی آئی اے جیسے ادارے میں کتنے مسلمان افیسر دیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ، میں ایک ایسے مسلمان افیسر کو جانتا ہوں جس نے دس سال تک سی آئی اے کے شعبہ انسداد دہشت گردی کے سربراہ کی حیثیت سے کام کیا اور انمٹ نقوش چھوڑے اور اُس مسلمان افیسر کی گرانقدر خدمات نے امریکہ کو محفوظ بنانے کے لیئے اپنا اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن نے چار سال سیکرٹری آف اسٹیٹ کے عہدہ پر کام کیا میں اس بات کا گواہ ہوں کہ وہ ایک باصلاحیت خاتون ہے اور وہ صدر بن کر امریکہ کی نیک نامی میں اہم کردار ادا کریگی۔ وہ نیشنل سیکورٹی کے بارے میں پوری طرح دسترس رکھتی ہے ۔ انہوں نے اپنے مضمون میں یہ بھی انکشاف کیا کہ جب اسامہ بن لادن کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیئے منصوبہ بندی کی جارہی تھی تو اس آپریشن کے لیئے ہیلری کلنٹن بڑی اگریسو تھی اس آپریشن کے دو دن بعد وائٹ ہاوس میں صحافیوں کا سالانہ ڈنر ہونا تھا کچھ نے کہا کہ اس آپریشن کو صحافیوں کے ڈنر تک ملتوی کر دیا جائے لیکن اس موقع پر ہیلری کلنٹن نے کمال جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا ، ” صحافتی ڈنر کو گولی ماریں ” ہم یہ آپریشن کسی صورت بھی ملتوی نہیں کر سکتے چنانچہ ایبٹ آباد آپریشن کے نتیجہ میں اسامہ بن لادن کو ہلاک کر دیا گیا ۔ مضمون نگار مزید لکھتے ہیں کہ روس کے صدر پیوٹن ایک ہوشیار کے جی بی کا افیسر رہا ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ اسکی تعریفیں کر رہا ہے اور اسکی زبان بول رہا ہے ۔ ٹرمپ کا یہ کہنا کہ پیوٹن ایک عظیم لیڈر ہے کیا ٹرمپ اسکی اصلیت سے واقف ہیں کہ وہ کتنا ظالم اور جابر انسان ہے ، پیوٹن نے اپنے مخالفین اور صحافیوں کو قتل کروایا اور اپنے دو ہمسایہ ممالک پر فوجی یلغار کی اور اپنے ملک کی معاشی صورتحال کو تہس نہس کر دیا ، ٹرمپ کی جانب سے پیوٹن کی تعریف ہمارے مفادات کے ساتھ کھلم کھلا متصادم کے مترادف ہے خفیہ اینٹلیجنس کی زبان میں ہمیں یہ کہنا چاہیئے کہ پیوٹن نے بڑی چالاکی کے ساتھ ٹرمپ کی ناسمجھداری سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے ریشین فیڈریشن کا ایجنٹ بنا لیا ہے ۔ ” دنیا نیوز ” نارتھ امریکہ کے نمائندے ندیم منظور سلہری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایک سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے موقع پر مائیکل مورل کا آرٹیکل شائع ہونا ڈونلڈ ٹرمپ کی سیاسی موت کے مترادف ہے ، اس آرٹیکل میں انہوں نے بڑے مدلل انداز میں یہ ثابت کیا ہے کہ وہ کیونکر ہیلری کلنٹن کی حمایت کرنے پر مجبور ہوئے ۔