خبرنامہ انٹرنیشنل

ٹرک واقعے میں گرفتار پاکستانی اصل ملزم نہیں، جرمن پولیس

برلن:(ملت+اے پی پی) جرمن پولیس نے کل برلن میں ٹرک کے ذریعے ہونے والے دہشت گردی کے واقعے میں گرفتار پاکستانی شہری کے اصل مجرم ہونے پر شک کا اظہار کیا ہے۔ پیر کو رات گئے جرمنی کے دارالحکومت برلن کے مصروف کاروباری مقام پر ایک شخص نے تیز رفتار ٹرک سے لوگوں کو کچل دیا جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے واقعے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے گرفتاریاں بھی کی ہیں جس میں ایک پاکستانی شہری کو بھی حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے حراست میں لیے گئے پاکستانی شہری سے متعلق دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسی ٹرک کا ڈرائیور ہے جس سے لوگوں کو کچل کر ہلاک کیا گیا تاہم اب جرمنی کے سینئر پولیس افسر نے اس کے اصل ملزم ہونے پر شک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہم نے غلط شخص کو حراست میں لیا ہے اور واقعے کا اصل مجرم اب بھی مفرور ہے جو نہ صرف مسلح ہے بلکہ اب بھی کوئی واردات کرسکتا ہے۔ اس کی عمر لگ بھگ 23 برس ہے اور اس کا نام نوید بتایا گیا تھا جو ایک سال قبل جرمنی آیا تھا۔ نوید کے پاس جون 2016 تک جرمنی میں قیام کا جزووقتی اجازت نامہ تھا۔ جرمن وزیر داخلہ تھامس ڈی میزیرے کے مطابق واقعے میں زیر حراست شخص پاکستانی پناہ گزین ہے جو فروری 2016 میں جرمنی آیا تھا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ زیر حڑاست پاکستانی شہری پر اس ٹرک کا ڈرائیور ہونے کا شبہ ہے جس نے لوگوں کو کچل کر ہلاک کیا تاہم اس نے واقعے میں ملوث ہونے سے انکار کردیا ہے۔