خبرنامہ انٹرنیشنل

ٹیڈ کروز’آؤٹ‘ ٹرمپ کے لیے صدارتی میدان صاف

واشنگٹن :(اے پی پی)امریکا میں صدارتی انتخابات کی نامزدگی کے لیے امیداروں میں جاری مقابلے میں اچانک تبدیلی سامنے آئی ہے۔ ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ٹیڈ کروز اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے ہاتھوں ریاست انڈیانا میں شکست کھانے کے بعد صدارتی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔ تاہم انہوں نے امریکی ووٹروں کو جاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدر بنایا گیا تو امریکا پاتال میں گرجائے گا۔ غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق منگل کے روز انڈیانا میں ری پبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں ٹیڈ کروز اور ارب پتی ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان فیصلہ کن مقابلہ ہوا جس میں حسب توقع ٹرمپ نے کروز کو ٹیکساس کے بعد دوسری شکست دیتے ہوئے صدارتی دوڑ سے باہر کردیا ہے۔شکست خوردہ امیدوار ٹیڈ کروز نے انڈیانا پولس میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم نے بہت کوشش کی مگر ووٹروں نے دوسرا راستہ چنا ہے۔ بعض افسوسناک واقعات کے با وجود اپنے ملک کے مستقبل سے مایوس نہیں ہونا چاہیے۔ ہم اپنی ذمہ داریاں پھربھی ادا کرتے رہیں گے مگرہماری صدارتی دور میں شمولیت کی مہم یہاں اختتام پذیر ہوگئی ہے۔اب ڈونلڈ ٹرمپ کے مقابلے میں صرف ری پبلکن کے جون کاسیچ ہیں مگران کی کامیابی کے امکانات معدوم ہوتے نظر آرہے ہیں۔ امکان ہے کہ متنازع بیانات کے باعث مشہور ڈونلڈ ٹرمپ 1237 مندوبین کی حمایت حاصل کرتے ہوئے ری پبلکن پارٹی کے اکلوتے صدراتی امیدوار رہ جائیں گے۔انڈیانا میں ہونے والے پرائمری انتخابات میں ٹیڈ کروز کی شکست کے بعد آئندہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی الیکشن کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ نے قریبا میدان صاف کرلیا ہے۔دوسری جانب انڈیانا میں ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن اور برنی سینڈرز کے درمیان مقابلہ سخت ہے۔ تاہم اگر یہاں سینڈرز جیت بھی جاتے ہیں تو وہ ہلیری کی سبقت کو بہت معمولی کم کر پائیں گے۔ حتمی طورپر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا مگر غالب امکان یہ ہے کہ آخری معرکہ ری پبلیکن کے بزنس مین ڈونلڈ ٹرمپ اور سابق خاتون اول ہیلری کلنٹن کے درمیان ہوگا اور دونوں کی نظریں اس وقت عام انتخابات پر مرکوز ہیں۔