خبرنامہ انٹرنیشنل

پاکستانی طالبعلموں نے امریکا میں 10 کروڑ روپے کا انعام جیت لیا

پاکستانی طالبعلموں نے امریکا میں 10 کروڑ روپے کا انعام جیت لیا

کراچی(ملت آن لائن)امریکا میں زیرِ تعلیم چار پاکستانی طالبعلموں کو ان کے سماجی کاروبار (سوشل اینٹرپرینوئرشپ بزنس) شروع کرنے پر ہلٹ پرائز کے تحت 10 لاکھ ڈالر کی رقم دی گئی ہے جو پاکستانی 10 کروڑ روپے کے برابر بنتی ہے۔

جیا فاروقی، منیب میاں، حسن عثمانی اور ہانا لاکھانی رٹگرز یونیورسٹی امریکا میں زیرِتعلیم ہیں۔ انہوں نے الیکٹرک (ای) رکشہ کے لیے ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ’روشنی رائیڈرز‘ قائم کی ہے۔ یہ رکشے شمسی توانائی سے چارج کیے جاتے ہیں اور اسکولوں، اسپتالوں، تجارتی مراکز پر انہیں چلایا جائے گا۔

روشنی رائیڈرز کی ٹیم نے ہلٹ پرائز کے لیے اپنے اختراعاتی پروگرام کو پیش کیا تھا جہاں ان کا دیگر پانچ ٹیموں سے سخت مقابلہ ہوا لیکن یہ انعام اسی ٹیم کے حصے میں آیا۔ رٹگرز یونیورسٹی کے تحت ہر سال منعقد کئے جانے والے ہلٹ پرائز میں ایک ملین ڈالر کی رقم دی جاتی ہے۔ اسے دنیا بھر میں طالبعلموں کے درمیان ایک اہم ترین مقابلہ سمجھا جاتا ہے جس میں طلبا و طالبات معاشرے میں سماجی بہتری کے لیے مختلف اور انوکھے خیالات پیش کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ یہ ٹیم اس سال مئی تک انٹرنیٹ پر کراؤڈ فنڈنگ کے تحت 30 ہزار ڈالر جمع کر چکی تھی اور موسمِ گرما میں اورنگی میں ایک پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا تھا جس کی روداد فیس بک پر پوسٹ کی جاتی رہی تھی۔

ٹیم نے پہلے اورنگی ٹاؤن کا دورہ کیا اور وہاں مرد و خواتین سے ان کے مسائل معلوم کرنے کی کوشش کی۔ معلوم ہوا کہ وہاں ٹرانسپورٹ ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ یہاں کی گلیاں تنگ اور پیچیدہ ہیں جہاں بسیں اور کاریں نہیں جا سکتیں۔ اسی لیے باہر تک آنے کے لیے انہیں 30 سے 45 منٹ تک سفر کرنا پڑتا ہے۔ یہاں کے لوگوں کو اپنی منزل تک پہنچنے کے لیے روزانہ تین سے چار سواریاں تبدیل کرنی پڑتی ہیں جس کے اخراجات بہت زیادہ ہونے کی وجہ سے ماہانہ آمدنی کا ایک بڑا حصہ اسی پر خرچ ہو جاتا ہے۔

اسی بنا پر ٹیم نے چھوٹے الیکٹرک رکشے متعارف کرائے ہیں جو روایتی بجلی کی بجائے شمسی پینلوں سے چارج کیے جاتے ہیں۔ اسطرح یہ منصوبہ ماحول دوست اور صاف توانائی استعمال کرتا ہے۔

اس کاوش کی بنا پر انہیں ہلٹ فاؤنڈیشن کی جانب سے 10 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی رقم دی گئی ہے۔