خبرنامہ انٹرنیشنل

پاکستانی کہنے والے شخص کو تین سال کی سزا دی جانی چاہیے

پاکستانی کہنے والے شخص کو تین سال کی سزا دی جانی چاہیے

دہلی (ملت آن لائن) انڈیا میں حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک متنازع رہنما کا کہنا ہے کہ ملک کے مسلمانوں کو پاکستان چلے جانا چاہیے، بی بی سی رپورٹ کے مطابق ونے کٹیار لوک سبھا کے رکن ہیں اور ان کا خیال ہے کہ چونکہ مسلمانوں نے ہندوستان کا بٹوارا کیا تھا ،اس لیے اب ان کا یہاں کوئی کام نہیں ہے ان مسلمانوں کو آبادی کے لحاظ سے زمین دے دی گئی تھیوہ پاکستان یا بنگلہ دیش جا سکتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس قبل بھی بی جے پی کے کئی سینئر رہنما، جن میں وفاقی وزیر گری راج کشور بھی شامل ہیں، ہندوستانی مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ دے چکے ہیں۔ خود ونے کٹیار نے چند روز قبل کہا تھا کہ اتر پردیش کے کاس گنج شہر میں رونما ہونے والے مذہبی تشدد میں پاکستان پرست لوگوں کا ہاتھ تھا۔ اس لیے بھارتی مسلمانوں کو پاکستان جانے کا مشورہ نیا نہیں ہے ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس رہنما کا کہنا تھا کہ مسلمان ہیں کہ سنتے ہی نہیں ہیں، وہ اپنا بوریا بستر باندھنے کے بجائے پارلیمان میں یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ ایک نیا قانون وضع کیا جائے جس کے تحت کسی بھی مسلمان کوپاکستانی کہنے والے شخص کو تین سال قید کی سزا دی جانی چاہیے۔ یعنی اتنی ہی سزا جتنی کے بھارتی حکومت نے تین طلاق سے متعلق بل میں طلاق دینے والے شوہروں کے لیے تجویز کی ہے۔ رپورٹ میں مزید کہنا ہے کہ اگر حکومت یہ قانون بناتی ہے تو کیا کسی ہندو کو بھی پاکستانی کہنے پر سزا دی جاسکے گی؟ اور اگر کبھی انڈیا اور پاکستان کے تعلقات دوستانہ ہو گئے، تو کیا تب بھی یہ جرم ہی رہے گا؟