خبرنامہ انٹرنیشنل

پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے، عرب لیگ

پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ سکتا ہے، عرب لیگ
قاہر؛(ملت آن لائن)عرب لیگ نے کہا ہے کہ اگر امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسیلم کیا گیا تو اس سے جنونیت کو ہوا ملے گی اور تشدد کی نئی لہر اٹھ کھڑی ہو گی، عرب لیگ نے کہا کہ اس سے اسرائیل اور فلسطین کے درمیان قیام امن کے عمل کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔عرب لیگ کے سربراہ احمد عبدالغیاث نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ کچھ لوگ اس کے ہولناک نتائج کا اندازہ کئے بغیر اس اقدام کو کرنے پر تل گئے ہیں اس سے نہ صرف مشرق وسطی بلکہ پوری دنیا کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔انھوں نے کہا کہ وہ بہت قریب سے ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، ٹرمپ کی جانب سے بدھ کو ان کی ایک تقریر کے دوران مقبوضہ بیت المقدس کو باضابطہ طور اسرائیل کا دارلحکومت تسلیم کیے جانے کا امکان ہے۔فلسطین اور اردن نے ممکنہ صورتحال سے بچنے کے لئے صلاح و مشورے شروع کر دیے ہیں۔ عرب لیگ کے سربراہ نے مزید کہا کہ ممکنہ امریکی اقدام ہرگز قابل قبول نہیں ہوگااس سے امن اور استحکام کے بجائے جنونیت اور تشدد کو فروغ حاصل ہو گا اور اس سے صرف اور صرف اسرائیل کو فائدہ ہو گا۔یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967ء میں مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے پر قبضہ کر لیا تھا اور بعد میں مقبوضہ بیت المقدسکے مشرقی حصے جہاں قبلہ اول واقع ہے پر بھی بہ زور طاقتقابض ہو گیا تھا تاہم اس کے اس اقدام کو عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا اس وجہ سے زیادہ تر ممالک کے سفارتخانے مقبوضہ بیت المقدس میں نہیں بلکہ تل ابیب میں ہیں جن میں امریکی سفارتخانہ بھی شامل ہے لیکن موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران کئے گئے وعدے کے مطابق امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کر کے پوری دنیا کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔