خبرنامہ انٹرنیشنل

پہلے سیاہ فام امریکی ٹرمپ کابینہ میں وزیر نامزد

واشنگٹن: (ملت+آئی این پی )امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابی مہم میں اپنے ری پبلکن حریف اور ریٹائرڈ نیورو سرجن بین کارسن کو اپنی مستقبل کی کابینہ میں ہاوسنگ کا وزیر نامزد کر دیا ۔پیر کو کارسن کی نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ بین کارسن ایک ذہین شخص ہیں جو امریکی خاندانوں اور بستیوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہیں۔پینسٹھ سالہ بین کارسن کو ہاوسنگ سے متعلق پالیسی امور کا کوئی تجربہ نہیں۔ البتہ وہ اپنے بچپن میں ایک سرکاری رہائشی اسکیم میں قیام پذیر رہے ہیں جس کا انتظام امریکہ کی وزارتِ ہاوسنگ اور شہری ترقیات کے پاس تھا۔ٹرمپ کابینہ کے لیے نامزد ہونے والے دیگر وزرا کی طرح بین کارسن کی تقرری بھی امریکی سینیٹ کی توثیق سے مشروط ہے جس میں ری پبلکن جماعت کو اکثریت حاصل ہے۔سینیٹ میں ری پبلکن کے اکثریتی رہنما مچ مک کونیل نے نومنتخب صدر کی جانب سے ہاوسنگ کی وزارت کے لیے بین کارسن کے انتخاب کا خیر مقدم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اپنی پوری زندگی امریکی قوم کی بے لوث خدمت انجام دینے والے بین کارسن جیسی شخصیت کی نئی حکومت میں شمولیت ایک مثبت اضافہ ہوگا۔لیکن ڈیموکریٹک پارٹی نے بین کارسن کے انتخاب پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹ رہنما نینسی پیلوسی نے کارسن کے تقرر کو “پریشان کن حد تک نامعقول انتخاب” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہاوسنگ کی وزارت چلانے کے لیے درکار قابلیت سے محروم ہیں۔ یاد رہے بین کارسن نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے ری پبلکن پارٹی کے ٹکٹ کے امیدوار تھے۔لیکن اپنی حمایت میں کمی آنے کے بعد وہ مقابلے سے دستبردار ہوگئے تھے اور انہوں نے صدارتی انتخاب میں ری پبلکن امیدوار کے طور پر ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔ مقابلے سے دستبرداری کے بعد ان کا شمار ٹرمپ کے قریبی مشیروں میں ہونے لگا تھا۔بین کارسن پہلے سیاہ فام امریکی ہیں جنہیں ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی مستقبل کی کابینہ میں شامل کیا ہے