خبرنامہ انٹرنیشنل

چین اور پاکستان جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس میں مشترکہ موقف اختیار کریں گے

بیجنگ (آئی این پی) توقع ہے کہ چین اور پاکستان پروگرام کے مطابق جمعرات سے واشنگٹن میں منعقد ہونے والی جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس میں امن و سلامتی سے متعلق امور کے بارے میں مشترکہ موقف اختیار کریں گے۔ سیاسی مبصرین نے آئندہ سربراہی کانفرنس کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ طرفین بین الاقوامی اور علاقائی خدشات والے مسائل کو اٹھاتے ہوئے اس قسم کے عالمی فورمز پر ہمیشہ اکٹھے رہے ہیں،چین نے سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف کی شرکت کا خیر مقدم کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ دونوں رہنماء اس موقع پر ملاقات کر کے مشترکہ دلچسپی کے امورکے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے، مبصرین کو یہ توقع بھی ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کے بارے میں چین اور امریکہ کے درمیان اتفاق رائے طے پائے گا چینی صدر ژی جن پنگ امسال کی جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے جمہوریہ چیک میں مختصر قیام کے بعد واشنگٹن پہنچیں گے۔ چین امریکہ قومی تعلقات کمیٹی کے چیئرمین اسٹیفن اورلینس کا کہنا ہے کہ جہاں تک ایٹمی ہتھیاروں کا تعلق ہے چین اور امریکہ دونوں کیلئے مل جل کر کام کرنے کا جواز ہے،’’قوت اور ہتھیار، اگر یہ محفوظ نہیں ہیں تو یہ پوری دنیا میں ہر ایک کیلئے خطرے کا باعث ہیں، یہ چین کیلئے خطرے کا باعث ہیں، یہ امریکہ کیلئے خطرے کا باعث ہیں، لہٰذا یہ نا صرف امریکہ اور چین بلکہ پوری دنیا کیلئے اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے امریکہ اور چین کے درمیان تعاون کی ضرورت کا مسئلہ ہے ‘‘۔ چینی میڈیاکی اطلاع کے مطابق واشنگٹن میں اپنی مصروفیات کے دوران صدر ژی جن پنگ پروگرام کے مطابق امریکی صدر باراک اوبامہ سے دوبدو ملاقات کریں گے، توقع ہے کہ جزیرہ کوریا کے بارے میں ایٹمی ہتھیاروں کا مسئلہ بات چیت کا موضوع ہو گا۔ وزیراعظم نواز شریف چوتھی اور آخری جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ سربراہی کانفرنس میں درپیش خطرات پر غور و خوض کیا جائے گا اور انتہائی افزودہ یورینیم کے استعمال کو کم سے کم کرنے کے اقدامات اجاگر کئے جائیں گے۔ اقوام متحدہ بین الاقوامی ادارہ جوہری توانائی، انٹرپول اور یورپی یونین جیسے چار بین الاقوامی مبصرین کے علاوہ پاکستان جوہری سلامتی سربراہی کانفرنس کے عمل کے طور پر مدعو کئے جانے والے 53ممالک میں شامل ہے، اس سربراہی کانفرنس سے پاکستان کو جوہری شعبے میں اپنی ساکھ کو پروجیکٹ کرنے کا بھی موقع ملے گا۔توقع ہے کہ سربراہی کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف صدر اوباما سے بھی ملاقات کریں گے اس ملاقات میں دیگر امور کے علاوہ علاقے میں سلامتی کی صورتحال بھی زیر بحث ہونے کا امکان ہے۔وزیراعظم نواز شریف اس موقع پر دیگر عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔(اح)