خبرنامہ انٹرنیشنل

چین پاکستان کا اہم جنگی ہتھیار اپ گریڈ کرے گا

چین پاکستان

چین پاکستان کا اہم جنگی ہتھیار اپ گریڈ کرے گا

بیجنگ: (ملت آن لائن) چین پاکستانی فضائیہ کے جے ایف 17کو ریڈار نظام کے ساتھ اپ گریڈ کرے گا، اپ گریڈیشن سے طیارے کی جنگی صلاحیت میں اضافہ ہو گا، نیا چینی ریڈار نظام ٹیکنالوجی اور صلاحیت کے لحاظ سے دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے، جدید ترین ریڈار کے ساتھ اپ گریڈ بلاشبہ ترقی یافتہ ملکوں کے ممکنہ خریداروں کے لئے جی ایف ۔17 / ایف سی ۔1 کی مانگکو بڑھا دے گا۔تفصیلات کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ پاکستانی فضائیہ کے جے ایف 17کو ریڈار نظام کے ساتھ اپ گریڈ کرے گا،اپ گریڈیشن سے طیارے کے جنگی صلاحیت میں کافی اضافہ ہو گا۔جیانگ سو صوبے میں نانجنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ ہو منگ چن نے کہا ہے کہ KLJ۔7A فعال ریڈارجے ایف 17 کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔ہماری مصنوعات لڑاکا طیار کا پتہ لگانے کی استعداد کو بڑھا دے گی۔یہ ٹیکنالوجی طویل فاصلے سے دشمن کا پتہ فراہم کرتی ہے۔ جنگ میں دشمن کی چالوں اور نقل و حرکت کا پہلے معلوم ہونا جنگی استعداد کو بڑھا دیتا ہے۔ ایسی انفارمیشن سے دشمن سے پہلے اس پر کاری ضرب لگائی جا سکتی ہے اور یہی جنگ کا اصول ہے۔ یہ ایک اچھی مزاحمتی صلاحیت ہے جو دشمن جہاز کو مداخلت سے باز رکھتی ہے۔ kLJ۔7A ریڈار روشنی یا درمیانے وزن کے لڑاکا طیاروں پر نصب کیا جا سکتا ہے۔نیا چینی ریڈار نظام ٹیکنالوجی اور صلاحیت کے لحاظ سے دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔نان جنگ ریسرچ انسٹیوٹ جس کی دفا عی پیداوار اور چین الیکٹرونکس ٹیکنالوجی گروپ کا ہی حصہ ہے۔ یہ ملک کا سب سے بڑا اور مضبوط ریڈار سسٹم بنانے والا ادارہ ہے۔ اس ادارے کی مصنوعات کو افریقہ اور ایشیا کے 20سے زائد ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے۔ جے ایف 17جسے چین میں ایف سی 1کے نام سے جانا جاتا ہے کو ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چین اور پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس نے مشترکہ کاوشوں سے تیار کیا ہے۔زیادہ تر پاکستان ایئر فورس کا تیار کردہ ہے جب کہ کچھ مدد میانمار ایئر فورس سے لی گئی ہے۔ چین اور پاکستان نے اس کی فروخت کے لئے نئے خریداروں کی تلاش کی کوشش ہی نہیں کی۔ لیکن اب نئی ٹیکنالوجی سے اپ گریڈیشن کے بعد اسکی مانگ میں اضافہ ہو گا۔ ۔انہوں نے کہا کہ “KLJ۔7A مناسب قیمت کے ساتھ جے ایف 17 اور اس کی مختلف قسموں کی مضبوط لڑائی کی صلاحیت کو مستحکم کرے گا۔ جس سے یہ طیارہ مہنگے یورپی طیاروں سے مقابلہ کرے گا۔انہوں نے کہا کہ چینی ہتھیاروں کے مینو فیکچررز کی برآمدات کو فروغ دینا ضروری ہے تاکہ انکی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ چین امریکی چھپے طیاروں کی موجودگی کا معلوم کرنے کے قابل ہو گیا ہے اور اس قسم کے ریڈار پر مزید کام کیا جا رہا ہے۔ یہ ریڈار کسی بھی قسم کی سواری پر نصب کئے جا سکتے ہیں۔ یہ ریڈار ہوائی جہاز کے ساتھ ساتھ کروز اور بلیسٹک میزائل بارے بھی معلومات فراہم کرنے میں مددگار ہیں۔ ماضی میں چین کو مارکیٹ میں دوسروں کے قوانین پر عمل کرنا ہوتا تھا لیکن اب چین اس قابل ہے کہ وہ قوانین وضع کرے اور دوسرے اس پر عمل کریں۔