خبرنامہ انٹرنیشنل

چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں احتیاط سے کام لے ر ہے ہیں:منوہر پاریکر

بیجنگ (آئی این پی) چین کے دورے پر آئے ہوئے بھارتی وزیر دفاع منوہر پا ریکر نے اپنے چینی ہم منصب کو بتایا کہ بھارت نہیں چاہتا کہ چین کے ساتھ اس کے تعلقات ’’ تیسرے فریق کے عوامل ‘‘ کی وجہ سے متاثر ہوں ۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار پریکر امریکی وزیر دفاع ایش کارٹر کے بحیرہ جنوبی چین سمیت علاقے میں بحری سلامتی کے تحفظ کے عزم کے اظہار کے ایک ہفتے بعد کیا ہے ، اس کی اطلاع چینی میڈیا نے دی ہے ۔مبصرین کے مطابق بھارت رواں ہفتے چینی حکام کے ساتھ اپنے مسلسل اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں چین اور امریکہ کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش کررہا ہے ، چین بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو فروغ دینے میں انتہائی احتیاط برت رہا ہے اور اس امرکو یقینی بنانے کی کوشش کررہا ہے کہ ان کے دوطرفہ تعلقات کے پاکستان جیسے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات اور سرحدی علاقوں پر مثبت اثر ڈالیں۔بھارت کی وزیر بیرون امور شش متری اپنے چینی اور روسی ہم منصبوں وانگ یی اور سرگئی لیوروف کے ساتھ پیر کو ماسکو میں ملاقات کررہی ہیں۔ بھارت کے قومی سلامتی کے مشیر اجت ڈوول سرحدی مذاکرات کے لئے سٹیٹ قونصلر یانگ جائی چائی سے ملاقات کیلئے بدھ کو چین پہنچ رہے ہیں ، چینی فوج کی طرف سے جاری کئے جانے والے ایک محضر نامے کے مطابق پاریکر نے وزیر دفاع چانگ وانگ چوان کو بتایا کہ ’’ بھارت کو امید ہے و ہ اس امر کو یقینی بنائے گا کہ دوطرفہ تعلقات کا فروغ تیسرے فریقین سمیت عوامل کی وجہ سے متاثر نہ ہوں ‘‘۔پاریکر نے کہا کہ بھارت چین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی ترجیح دیتا ہے ۔چانگ نے کہا کہ چین کو توقع ہے کہ بھارت کے ساتھ باہمی اعتماد مستحکم ہو گا اور مشترکہ مفادات کو تحفظ حاصل ہو گا ۔ پاریکر نے مرکزی فوجی کمیشن کے وائس چیئر مین فان چانگ لونگ جنہوں نے بحیرہ جنوبی چین میں بعض چینی جزائر پر تعمیراتی کام کا حال ہی میں مشاہدہ کیا ہے سے بھی ملاقات کی ۔وزارت خارجہ کے ترجمان لوکانگ نے پیر کو کہا کہ اعلیٰ سطح پر مسلسل تبادلے تعلقات میں اچھی رفتار کے آئینہ دار ہیں ۔دریں اثنا چین کے وزیر دفاع چانگ وانگ چوان نے کہا کہ چین نے سرحدی سلامتی کے بارے میں بھارت کے ساتھ فوجی ہاٹ لائن کے قیام کے بارے میں مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے ۔انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے پر عملدر آمد کیلئے اچھاکام کریں اور دفاعی رابطے میں اضافہ کریں تا کہ مشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جا سکے ۔انہوں نے یہ تجویز بھی پیش کی کہ فریقین دفاعی تبادلوں کو مستحکم کریں اور سرحدی علاقوں میں امن و امان کا مشترکہ طورپر تحفظ کریں ۔چین کے مرکزی فوجی کمیشن کے وائس چیئر مین فان چانگ لونگ نے پیر کی سہ پہر پاریکر سے ملاقات کی ۔فان نے کہا کہ چین دوطرفہ تعلقات کو دفاعی اور طویل المیعاد تناظر میں دیکھتا ہے اور دونوں ممالک کی خوشحالی ، امن و استحکام میں مزید بہتری کیلئے فوجی تعاون کو مستحکم بنانے کا خواہاں ہے ۔پاریکر نے کہا کہ بھارت دہشتگردی کامقابلہ کرنے اور سرحدو ں پر استحکام برقرار رکھنے کے لئے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر تیار ہے ۔