خبرنامہ انٹرنیشنل

چین یورپ کیلئے خطرہ کی بجائے زبردست موقع ہے

برسلز (آئی این پی ) یورپی یونین کے ایک سینئر سیاستدان نے حال ہی میں کہا ہے کہ چین یورپ کیلئے ایک بیرونی خطرہ ہے ، یہ ایک ایسا الزام ہے جو کہ بے بنیاد اور اشتعال انگیز ہے، درحقیقت چینی ترقی نے یورپ کو زبردست موقع فراہم کیا ہے اور دونوں ممالک مضبوط اور مستحکم دوطرفہ تعلقات سے استفادہ کررہے ہیں ، یورپی یونین چین کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے اور چین حالیہ برسوں میں تجارت میں ڈرامائی اضافے کے بعد یورپی یونین کا دوسرا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے ۔ چینی کسٹمز کے اعدادوشمار کے مطابق2016ء کے پہلے دس مہینوں میں دوطرفہ تجارت 2.94ٹریلین یوآن (423.34بلین امریکی ڈالر ) تک پہنچ گئی ، اس طرح تجارتی حجم نئی بلندی کو چھوگیا ہے اور عالمی تجارتی کمی پر قابو پا لیا گیا ہے، چین کی تیزی سے اقتصادی نمو نے یورپی یونین کی اپنی نمو کیلئے ایک موقع فراہم کیا ہے ، کمزور معیشت ،تجارتی تحفظاتی اقدامات کے بڑھتے ہوئے خطرے اور دنیا کی دیگر ہم قوتوں کے ساتھ تعلقات میں غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر یورپ چین کے ساتھ مضبو ط تجارتی تعلقات سے نمایاں استفادہ کر سکتا ہے ، چین اور یورپ کو عالمی گورننس کے امور میں قریبی تعاون سے کام کرنا چاہئے ، ماحول کی تبدیلی ایک بنیادی مثال ہے ، چین اور یورپی یونین میں پیرس میں سی او پی 21ماحولیاتی معاہدے کے طے پانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ،پیرس معاہدے پر عملدرآمد ہونے کے پیش نظر چین اور یورپی یونین کو پہلے سے زیادہ ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کی ضرورت ہے تا کہ اس امر کو یقینی بنانے میں مدد دی جا سکے کہ ان اہم اقدامات پر پوری طرح اور صحیح طریقے سے عملدرآمدکیا جائے ، عالمی سلامتی بھی چین ۔یورپی یونین تعلقات کا ایک اہم اصول ہے ،چین کے صدر شی چن پھنگ نے مشترکہ مستقبل کی برادری پرزور دیا ہے کہ اور چین نے ایران کے جوہری مذاکرات میں اپنی شمولیت جنوبی سوڈان میں قومی مصالحت میں ثالثی اور افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات میں سہولت پیدا کرکے اس تصور سے اپنے عزم کا اظہار کیا ہے ، تمام عالمی امور میں چین یورپی یونین کا ایک پارٹنر ہے جو کہ 1975ء میں باضابطہ طورپر سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے 42برسوں میں قائم ہونیوالی دوستی اور باہمی اعتماد کی علامت ہے ،اس امر کو یقینی بنانے کیلئے مختلف سیاسی نظاموں اور مختلف ثقافتوں میں مزید مشترکہ بنیاد تلاش کی جائے ، ان دونوں ضمانتوں کیلئے مضبوط دوطرفہ تعلقا ت کی ضرورت ہے ، بین لاقوامی تعلقات کوئی زیرو سم گیم نہیں ہے ، جیسا کہ چین نے یورپ کے ساتھ اپنی پارٹنر شپ میں بار بار مظاہرہ کیا ہے ، مضبوط دوطرفہ تعلقات کے ذریعے چین یورپی یونین کے ساتھ ایسے تعلقات کا خواہاں ہے جس سے مساوی ترقی اور باہمی طورپر سود مند تعاون کو فروغ ملے ۔سینئر یورپی سیاستدانوں کو بیانات دیتے وقت محتاط رہنا چاہئے اور چین ۔ یورپی یونین تعلقات کی طویل المیعاد اور مستحکم ترقی کا تحفظ کرنا چاہئے ، متعصبانہ خیالات سے اس قسم کی ترقی کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا ۔