خبرنامہ انٹرنیشنل

ڈالر کے مقابلے میں چینی کرنسی کی شرح میں کمی ، مزید کمی کی محدود گنجائش ہے

بیجنگ (ملت + آئی این پی) چینی کرنسی یوآن جمعرات کو گذشتہ کاروباری روز کو معمولی اضافے کے باوجود جمعرات کو شرح میں کمی کی ٹیرٹری میں واپس آگئی تا ہم شرح قدر میں مزید کمی کے بارے میں توقع ہے کہ یہ محدود ہو گی ، چینی کرنسی رینمنبی یا یوآن کی مرکزی شرح تبادلہ جمعرات کو 31بنیادی پوائنٹس کی کمی سے ڈالر کے مقابلے میں 6.7736ہو گئی ۔یہ بات چین کے غیر ملکی زرمبادلہ کے کاروباری نظام نے بتائی ہے ۔اگرچہ چینی کرنسی کی شرح تبادلہ میں ابھی تبدیلی آرہی ہے تا ہم یہ تبدیلی گذشتہ روز کی زبردست کمی سے کم ہے ، شرح قدر نے گذشتہ جمعہ کے بعد سے مسلسل تین روز کیلئے اپنی چھ سال کی کم ترین سطح کو توڑ دیا تھا جبکہ روزانہ کمی 247بنیادی پوائنٹس تک تھی ، فنانشل نیوز نے جمعرات کو کہا کہ مزید کمی کی گنجائش مزید محدود ہو گئی کیونکہ چینی معیشت کی اساسیات مستحکم ہیں اور ڈالر کی شرح میں اضافہ کی رفتار ختم ہو رہی ہے ، ۔ جریدہ نے چائنا مرچنٹس سکیورٹیز کے ایک ماہر اقتصادیات شائی یا شوان کے حوالے سے اطلاع دی کہ یوآن پر اعتماد اقتصادی اساسیات ، مالیاتی پالیسیوں اور یوآن کی مستحکم ملکی قدر کی مرہون منت ہے ، کراس بارڈر سرمائے کی منتقلی سست ہو گئی ہے اور بنکوں کے غیر ملکی زر مبادلہ کی فروخت اور خریداری کا خسارہ اکتوبر کے آغاز سے کم ہورہا ہے ، سرمایہ کار مستحکم ہوتی معیشت کے ابھرتے ہوئے آثار اور مزید شفافیت اور مارکیٹ نوعیت کے یوآن کے تبادلہ شرح فارمیشن میکنزم کی وجہ سے یوآن کی شرح قدر میں کمزوری کے پیش نظر دراصل مقابلتاً خاموش رہے ہیں ، چین کے مرکزی بنک عوامی بنک کے نائب گورنر لی گان نے رواں ہفتے کے اوئل میں کہا تھا کہ مسلسل کمی کی کوئی بنیاد نہیں ہے کیونکہ چین کی 6.5سے لے کر سات فیصد کی پیداوار سے کرنسی کی شرح معقول سطح پر رہنے میں مدد دے گی ۔ انہوں نے کہا کہ کرنسیوں کی باسکٹ کے مقابلے میں یوآن مستحکم رہا ہے اور بیشتر محفوظ کرنسیوں اور ابھرتی ہوئی مارکیٹ کرنسی کے مقابلے میں کم تیز ہے ۔