خبرنامہ انٹرنیشنل

ہسپتال پرامریکی افواج کی بمباری غیر ارادی تھی،جنگی جرم نہیں ہے:پنٹاگون

واشنگٹن:(اے پی پی)امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ افغان شہر قندوز میں بین الاقوامی امدادی تنظیم کے ہسپتال پر امریکی افواج کی بمباری جنگی جرم نہیں تھا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کے جنرل جوزف ووٹل نے بمباری کے واقعے کی تحقیقات میں 16 امریکی فوجیوں کو انتظامی سزائیں دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ المناک حملہ انسانی اور تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے پیش آیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ یہ غلطی غیر ارادی تھی اور یہ جنگی جرم کے زمرے میں نہیں آتی۔جنرل جوزف ووٹل نے ہسپتال پر بمباری کے واقعے کی تحقیقات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ کئی دنوں سے جاری لڑائی کی وجہ سے عملہ تھک چکا تھا اور اس کے بعد ضروری معلومات حاصل کیے بغیر منصوبہ بندی کی گئی۔تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ وہ واقعہ انسانی غلطیوں، طریقہ کار میں غلطیوں، آلات کا کام نہ کرنا جیسے مشترکہ عوامل کی وجہ سے پیش آیا جس میں اہلکار نہیں جانتے تھے کہ وہ ہسپتال کو نشانہ بنا رہے ہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ حقائق میں یہ غیر ارادی تھا اور جان بوجھ کر کیا جانے والا جنگی جرم نہیں تھا۔واضح رہے کہ گذشتہ برس اکتوبر میں میڈیسنز سانز فرنٹیئرز کے ہسپتال پر ہونے والی بمباری سے ایم ایس ایف کے عملے کے ارکان سمیت 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔