خبرنامہ انٹرنیشنل

ہیلری کلنٹن امریکی صدرکیلئےبہترین امیدوارہیں:مشعل اوبامہ

فلاڈیلفیا (اے پی پی) ڈیموکریٹک کے چار روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خاتون اوّل مشعل اوبامہ نے کہا ہے کہ ہیلری کلنٹن کی نامزدگی اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ وہ امریکی صدر کے عہدہ کے لئے عوام کی بہترین چوائس ہیں ۔ ہیلری کی نامزدگی دوسروں کے لئے بھی ایک تحریک پیدا کرتی ہے کہ کوئی بھی باصلاحیت عورت امریکہ کی صدر بن سکتی ہے ہیلری کی نامزدگی امریکی خواتین میں حوصلہ اور جرات کا باعث بنے گی ، انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ پر کسی قسم کی تنقید کرنے کی بجائے بڑے مدلل انداز میں امریکی عوام کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ الزامات کی سیاست کرنے والے صرف اپنے ذاتی مقاصد کی تکمیل کے لئے کوششیں کرتے ہیں لیکن عوام ایسے مفاد پرست عناصر کو نومبر میں منعقدہ صدارتی انتحابات میں مسترد کرینگے ۔ مشعل اوبامہ کا کہنا تھا کہ امریکی عوام متحد اور باصلاحیت ہیں اور وہ ایک باصلاحیت خاتون کو صدر بنا کر امریکی تاریخ رقم کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرینگے اور مجھے اُمید ہے کہ ہیلری کی صورت میں یہ تاریخ ضرور رقم ہو گی اور اس سے امریکی خواتین میں تحریک پیدا ہو گی کہ اگر ہیلری کلنٹن صدر بن سکتی ہے تو وہ کیوں نہیں ۔ جب ایسا جذبہ عوام میں آئیگا تو امریکہ کو کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا ۔ برنی سینڈرز نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہیں اس بات کا احساس ہے کہ اُن کے سپورٹرز مایوس ہیں ، میں انکا تہہ دل سے مشکور ہوں کہ انہوں نے پرائمری الیکشن میں میرے ساتھ بہت تعاون کیا لیکن ہمیں سسٹم کے تحت اپنے جذبات قابو میں رکھنے ہونگے لہذا میں اپنے تمام سپورٹرز کو کہونگا کہ وہ تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ہیلری کلنٹن کی حمایت کریں ہمیں ثابت قدمی کے ساتھ ڈیموکریٹک کے امیدوار ہیلری کلنٹن کی کامیابی کے لئے کوششیں کرنا ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ ہیلری کلنٹن میں وہ جوہر ہیں کہ وہ امریکہ کی کامیاب صدر ثابت ہو سکتی ہیں اور امریکہ کو مزید آگے لیجا سکتی ہیں ۔ میساچوسٹس سے سینٹر الزبیتھ وارن نے اپنے جوشیلے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ایک خوف کی فضاء قائم کر دی ہے ، مختلف کیمونٹیز اور مختلف مذاہب کو ایک دوسرے کے سامنے لاکھڑا کر دیا ہے ۔ اپنی تقریروں کے ذریعے اُس نے پوری دنیا کے سامنے امریکہ کا ایک سیاہ چہرہ پیش کرنے کی ناکام کوشش کی ہے کیا آپ سمجھتے ہیں کہ نفرت اور انتہا پسندی کا درس دینے والا امریکہ کا کامیاب صدر ہو سکتا ہے ، ہر گز نہیں ایسا شخص نہ صرف امریکہ کے لئے بلکہ پوری دنیا کے لیئے وبال جان ہونے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتہا پسند سوچ کو امریکہ میں بسنے والے مسلمان ، یہودی ، عیسائی اور لاطینی امریکن آئندہ الیکشن میں مسترد کر دینگے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا فلسفہ سیاست یہ ہے کہ ” تقسیم کرو اور فتح حاصل کرو ” ایسا انتہا پسند فلسفہ امریکہ میں نہیں چلے گا اور نہ ہی امریکی غیور عوام تہذیبوں کا ٹکرائو ہونے دیگی ۔ کنونشن کے باہر برنی سینڈرز کے کچھ حامیوں نے اُن کی جانب سے ہیلری کلنٹن کی نامزدگی کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ کنونشن سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا ۔