خبرنامہ انٹرنیشنل

یمن کو دوسرا لیبیا ہیں ب ے دیں گے، اتحاد کی بڑی کارروائیاں اختتام کے قریب ہیں:سعودی مشیر دفاع

ریاض(آئی ای پی) سعودی وزیر دفاع کے فوجی مشیر اور عرب اتحادی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری ے کہا ہے کہ یم میں اس اتحاد کی بڑی کارروائیاں اختتام کے قریب ہیں، تاہم یم کو طویل المدت سپورٹ کی ضرورت رہے گی تاکہ وہ دوسرا لیبیا ہ ب جائے۔ریاض میں ایک مغربی خبر رساں ادارے کو ا ٹرویو دیتے ہوئے عسیری ے کہا کہ گزشتہ ہفتے ہو ے وساطت کاری کی کوششوں کے بعد سعودی عرب اور یم کی سرحدی پٹی پر لڑائی کا سلسلہ تقریبا رک چکا ہے۔سعودی عرب کے زیرقیادت اتحادی افواج میں کئی عرب ممالک شامل ہیں۔ اس اتحاد ے 26 مارچ 2015 کو یم میں وسیع علاقے پر قبضہ کر لی ے والے حوثی باغیوں اور ا کے حلیفوں کے خلاف بڑے آپریش کا آغاز کیا تھا۔اتحادی افواج کے مدد سے یم کی سرکاری فوج ملک کے ج وب میں ایک بڑے حصے کو واپس لی ے میں کامیاب ہو گئی اور اب وہ دارالحکومت ص عاء کی جا ب پیش قدمی کر رہی ہے۔بریگیڈیئر ج رل عسیری کا کہ ا ہے کہ ہم اس وقت بڑے معرکوں کے اختتامی مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ا ہوں ے زور دیا کہ آء دہ مراحل میں یم میں ام و استحکام کی واپسی اور ملک کی تعمیر و شامل ہوں گے۔عسیری ے باور کرایا کہ یم کو ت ہا ہیں چھوڑا جائے گا۔ ا ہوں ے کہا کہ سعودی عرب مغربی افواج کے قش قدم پر ہیں چل ا چاہتا ج ہوں ے 2011 میں کر ل معمر قذافی کی حکومت ختم کرا ے میں مدد کے لیے پہلے تو لیبیا میں فضائی حملے کیے اور پھر ملک کو پیچھے ا ارکی میں چھوڑ دیا۔عسیری کے مطابق ہم ہیں چاہتے کہ یم دوسرے لیبیا میں تبدیل ہو جائے۔ اس لیے لازم ہے کہ ہم حکومت کو سپورٹ کریں اور ہر مرحلے میں اس کے ساتھ کھڑے ہوں یہاں تک کہ وہ ام و سلامتی کو برقرار رکھ ے پر قادر ہوجائے۔اس سوال کے جواب میں کہ سعودی عرب کت ے عرصے تک یم میں رہے گا۔عسیری کا کہ ا تھا کہ یہ ممک ہیں کہ ہم 30 روز میں مشکلات کو حل کر لیں۔ا ہوں ے واضح کیا کہ قبائل کی وساطت کاری کے تیجے میں یم اور سعودی عرب کے درمیا سرحدی علاقہ گزشتہ ہفتے سے پرسکو ہے۔ سعودی مشیر دفاع کے مطابق فائرب دی سے یم ی دیہاتوں میں ا سا ی امداد بھیج ے اور بارودی سر گیں ختم کر ے کا موقع میسر آیا۔