خبرنامہ انٹرنیشنل

یورپ اور امریکا میں شدید موسم کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتیں 60 سے تجاوز

یورپ اور امریکا

یورپ اور امریکا میں شدید موسم کی تباہ کاریاں جاری، ہلاکتیں 60 سے تجاوز

لاہور:(ملت آن لائن)یورپ اور امریکا میں شدید موسم کی تباہ کاریاں جاری ہیں، شدید برفباری کے باعث معمولاتِ زندگی مفلوج ہیں اور ایک ہفتے میں ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کرگئی ہے۔

طوفان ‘ایما’ کے بعد سائبیریا سے آنے والے برفیلے طوفان “بیسٹ فرام دا ایسٹ” (Beast from the East) نے یورپ بھر میں نظام زندگی درہم برہم کرکے رکھ دیا ہے۔

برطانیہ میں لندن سمیت ملک کے دیگر حصوں میں وقفے وقفے سے برفباری کا سلسلہ جاری ہے، برفباری کے باعث ٹرانسپورٹ کا نظام متاثر ہوا ہے، سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں اور ٹرینوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے۔

برفیلے طوفان کے باعث مختلف شاہراہوں پر حادثات سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں یہاں تک کہ اسپتالوں میں آپریشن بند ہوگئے اور انتہائی نگہداشت کے مریضوں کی دیکھ بھال مشکل ہوگئی ہے۔

اُدھر برطانوی شہر بولٹن بھی سخت سردی کی لپیٹ میں ہے جہاں تیز ہواؤں نے تباہی مچا دی ہے۔

بولٹن کونسل آف ماسک نے متاثرین اور بےگھر افراد کے لیے مساجد کھول دی ہیں اور کسی قسم کی پریشانی کی صورت میں بولٹن کونسل آف ماسک سے رابطے کی ہدایت دی ہے۔

انگلینڈ اور ویلز کے سیکڑوں اسکول بند کردیے گئے ہیں جبکہ برطانیہ میں امدادی کاموں کے لیے فوج طلب کرلی گئی ہے۔

سوئٹزرلینڈ کے دارالحکومت جینیوا میں دوسرے روز بھی برفانی طوفان کے باعث تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں اور پارہ ریکارڈ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا۔

فرانس اور بیلجیئم میں درجہ حرارت منفی 10 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرگیا ہے جبکہ کروشیا میں ریکارڈ برفباری سے درجہ حرارت منفی 20 سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔

اسپین میں سرد موسم نے شہریوں کی مشکلات بڑھادی ہیں جہاں مختلف حادثات میں 6 افراد ہلاک ہوئے جبکہ پولینڈ میں خراب موسم کے باعث مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔

ہالینڈ میں شدید سردی کے باعث دریا اور نہریں جم گئی ہیں اور پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے جبکہ جرمنی کے بعض حصوں میں درجہ حرارت منفی 15 تک گرگیا ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طوفان کا خطرہ

امریکی ریاست کیلیفورنیا میں طوفان کے خطرے کے پیش نظر مختلف علاقے خالی کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں جب کہ جنوبی کاؤنٹی میں طوفان کے خطرے کے باعث ہزاروں شہریوں کو پہلے ہی انخلاء کا حکم دیا گیا ہے۔

یورپ میں شدید سردی کی لہر جاری، 55 افراد ہلاک

امریکی میڈیا کے مطابق مونٹی سیٹو میں 30 ہزار افراد کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع ہوگئی ہے جب کہ سانتا باربرا میں طوفان سے پہلے انخلاء لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کیلیفورنیا میں رواں برس جنوری میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 21 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

دوسری جانب امریکا کی شمال مشرقی ریاستوں میں طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی، ریاست ڈیلاور، میری لینڈ، ورجینیا، نیویارک، پنسلوانیا اور نیو جرسی میں 17 لاکھ کے قریب گھر بجلی کی فراہمی سے محروم ہیں۔

متاثرہ ریاستوں میں 3 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جبکہ ڈھائی ہزار کے قریب تاخیر کا شکار ہیں۔

ریاست میساچیوسٹس کے شہر بوسٹن میں متعدد علاقے زیر آب آگئے ہیں، جس کی وجہ سے سڑکیں اور دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔

جاپان

یورپ کی طرح جاپان کے شمالی علاقے بھی سرد موسم کی لپیٹ میں ہیں اور جزیرے ہوکائیدو میں شدید برف باری ہورہی ہے جہاں اب تک ایک شخص کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

برف باری کے باعث 300 ٹرینیں منسوخ ہوگئیں اور سیکڑوں مسافر اسٹیشنز پر پھنس گئے ہیں جب کہ ہوکائیدو سے آنے جانے والی 110 پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

جاپانی محکمہ موسمیات نے اس برف باری کو بدترین برف باری قرار دےدیا ہے جبکہ شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلنے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔