خبرنامہ انٹرنیشنل

یونیورسٹی تعلیم میں ترکی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ترک وزیراعظم

یونیورسٹی تعلیم میں ترکی دنیا میں دوسرے نمبر پر ہے، ترک وزیراعظم

انقرہ (ملت آن لائن)ترک وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ہمارا ملک یونیورسٹی تعلیم کے معاملے میں دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق انقرہ میں وزارت تعلیم کے شوری ہال میں منعقدہ بیرون ملک اعلی تعلیم کے وظائف پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ترکی میں پرائمری تعلیم کی شرح 100فیصد، مڈل تعلیم کی شرح 83 فیصد اور ہائی ا سکول کی شرح 43 فیصد جبکہ یونیورسٹی تعلیم کے معاملے میں دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2002میں ترکی میں یونیورسٹیوں کی تعداد 76 تھی جو اس وقت 186 تک پہنچ چکی ہے اور مستقبل قریب میں 10 نئی یونیورسٹیاں کھولی جائیں گی۔
………………………….
اس خبر کو بھی پڑھیے….یمن کی الحدیدہ بندرگاہ کو بین الاقوامی کنڑول میں دیا جائے، سعودی عرب کا مطالبہ

نیویارک(ملت آن لائن)اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقبل مندوب نے عالمی ادارے کے جنرل سیکرٹری آنتونیو گویٹرس اور سیکیورٹی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط تحریر کیا ہے جس میں انہیں حال ہی میں سعودی عرب کے ایک تیل بردار جہاز پر یمنی حوثیوں کے حملے کی بابت تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں ریاض کے مستقل مندوب نے اپنے خط میں یمنی حوثیوں اور ایران کی جانب سے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔خط میں اس بات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ میں بڑھتی ہو لاقانونیت پر قابو پانے کے لئے اسے بین الاقوامی نگرانی میں دے دیا جائے۔نیز خط میں سیکیورٹی کونسل سے متعلق قرارداد 2216 اور 2231 پر عمل کے لئے مناسب کارروائی کا مطالبہ بھی سامنے آیا تاکہ باب المندب اور بحیرہ احمر میں بین الاقوامی جہاز رانی کو محفوظ بنایا جا سکے۔یمن کی آئینی حکومت کی بحالی کے سرگرم فوجی اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے اس سے قبل بتایا تھا کہ منگل کی دوپہر ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں باغیوں کے زیر کنٹرول یمنی بندرگاہ الحدیدہ کی مغربی سمت بین الاقوامی پانیوں میں ایک سعودی آئل ٹینکر کو نشانہ بنایا گیا۔ترکی المالکی کے مطابق حوثیوں کی یہ کوشش اتحادی فوج کے ایک بحری جہاز نے فوری مداخلت کرتے ہوئے ناکام بنا دی۔ حوثی حملے میں سعودی آئل ٹینکر کو معمولی نقصان پہنچا، جس کی ضروری مرمت کے بعد ٹینکر اتحادی فوج کے لڑاکا بحری جہاز کی نگرانی میں اپنی منزل کی جانب روانہ ہو گیا۔