خبرنامہ کشمیر

آزادکشمیر میں ہونیوالی حالیہ مردم شماری کشمیریوں کے مفادات کے خلاف ہے

باغ (ملت آن لائن + آئی این پی) آزادکشمیر میں ہونیوالی حالیہ مردم شماری کشمیریوں کے مفادات کے خلاف ہے‘ مردم شماری قوانین کے مطابق جو شخص ہفتہ میں چار دن سے زیادہ اپنے آبائی گھر سے باہر ہو اسے مردم شماری میں شامل نہیں کیا جاتا‘ آزادکشمیر کا علاقہ پہاڑی اور دیہی ہونے کی وجہ سے یہاں ملازمت اور کاروبار کے مواقع بہت کم ہیں. کشمیریوں کی اکثریت یا تو بیرون ملک مقیم ہے یا پاکستان کے مختلف شہروں میں مقیم ہے.مستقبل میں جب وسائل کی تقسیم اور انتخابی حد بندیاں فیڈرل گورنمنٹ میں ملازمتوں کے کوٹے کی تقسیم این ایف سی ایوارڈز میں حالیہ مردم شماری کے اعدادو شمار کی روشنی میں فیصلے ہونگے تو اسوقت 60 فیصد سے زائد کشمیری نظرانداز ہو چکے ہونگے ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی غربی باغ کے رہنماء سردار جاوید عارف عباسی نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ،انہوں نے کہا کہ حالیہ مردم شماری میں خواتیں اکثریت میں جبکہ مرد گھروں پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے اقلیت میں تبدیل ہو جائیں گے. نیز 13 لاکھ کشمیری بیرون ملک اور 15 لاکھ پاکستان میں مقیم ہیں 42 لاکھ کی آبادی سے جب 28 لاک? لوگ خارج ہو جائیں گے تو باقی عوام کو کیا وسائل آبادی کی بنیاد پر ملیں گے. ریاست جنوں و کشمیر میں استصواب رائے ب?ی ہونا ہے اگر آج کشمیریوں کی آبادی کم گنی جائیگی تو کل استصواب رائے کے موقع پر کسطرح پوری آبادی شامل ہو سکتی ہے. کل کسی حلقہ انتخاب یا یونین کونسل یا وارڈ کی تقسیم delimitation آبادی کی بنیاد پر ہوگی تو غالب اکثریت شامل نہ ہونے کی وجہ سے وسائل کی محرومی کیسے دور ہوگی. اس ضمن میں آج میں نے تحصیل انتظامیہ سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا ت?ا کہ آپ مردم شماری ایکٹ میں ترمیم کروائیں تو پھر اس طرح ہو سکتا ہے. گزٹ آف پاکستان میں مردم شماری کے نوٹیفکیشن میں آزادکشمیر اور گلگت بلتستان کا کوئی ذکر نہیں جبکہ چیف مردم شماری کمشنر کے قائم کیے گئے سیٹ اپ کے تحت مردم شماری کی جا رہی ہے. مج?ے حیرت اس بات پر ہے سیاسی قیادت حکومتی نمائندگان بیوروکریسی سول سوسائٹی اور وکلا کسی کو اس بارے میں فکر نہیں ہے. سارے دوست ملکر سے قومی مسئلہ بنائیں تاکہ تمام ریاستی باشندے اس شماری میں شامل ہو سکیں وکلا حضرات ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ میں اس کے خلاف رٹ دائر کریں۔