خبرنامہ کشمیر

آسیہ اندرابی کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت

آسیہ اندرابی کو علاج معالجے کی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت
سرینگر : (ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں سرینگر کی ایک عدالت نے سرینگر سینٹرل جیل کے سپریٹنڈنٹ کو دختران ملت کی غیر قانونی طورپر نظربند سربراہ آسیہ اندرابی کو علاج معالجے کی ضروری سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج نصیر احمد ڈار کی عدالت نے جیل انتظامیہ کو آسیہ اندرابی کوبہتر علاج معالجے کی فراہمی کیلئے سینئر ڈاکٹروں سے رائے لینے کی بھی ہدایت کی ۔ عدالت نے کہاکہ علیل نظربندوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔عدالت نے آسیہ اندرابی کے وکیل کو اس مقدمے میں انکی ضمانت کے مچلکے جمع کرانی کی بھی ہدایت کی ۔ ایڈووکیٹ محمد عبداللہ پنڈت اور میر عرفی نے آسیہ اندرابی کی طرف سے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ انکے موکل کی حالت تشویشناک ہے اور انہیں فوری طورپر رہا کیاجانا چاہیے۔ جیل کے سینئرر میڈیکل آفیسرکی طرف سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ آسیہ اندرابی دمہ،جلد میں سوزش،ہائی بلڈ پریشر اورشدید کمر دردجیسے امراض میں مبتلا ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ انہیں جیل میں دمہ کا دورہ پڑا جس کے بعد انہیں صورہ ہسپتال منتقل کیاگیااور گرد و غبار،سردی اور جیل میں نظر بند دیگر قیدیوں کے انفیکشن کی وجہ سے موصوفہ کامرض شدت اختیار کر گیا ہے جو کہ انکے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انکا بلڈ پریشر بھی قابو میں نہیں رہتا،جس کیلئے انہیں خصوصی طور پر علاج معالجے کی ضرورت ہے۔میڈکل افسر نے آسیہ اندرابی کا خصوصی معالجین سے علاج کرانے اورمسلسل طبی جانچ کی تجویز دی۔عدالت نے جیل انتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ آسیہ اندرابی اور انکی ساتھی فہمیدہ صوفی کا علاج معالجے کی ضروری سہولتیں فراہم کریں۔ واضح رہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ رواں سال مئی میں آسیہ اندرابی اور انکی ساتھی فہمیدہ صوفی پر کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموں کی امپھالہ جیل منتقل کردیا تھا ۔ ہائی کورٹ نے 31اگست کو انکی پی ایس اے کے تحت نظربندی کالعدم قراردی تھی جس کے بعدانہیں جموں کی جیل سے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کردیا گیاتھا۔