خبرنامہ کشمیر

آغا سید حسن کی بھارتی یوم جمہوریہ کی آمد پر بھارتی فورسز کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت

آغا سید حسن کی بھارتی یوم جمہوریہ

آغا سید حسن کی بھارتی یوم جمہوریہ کی آمد پر بھارتی فورسز کی ظالمانہ کارروائیوں کی مذمت

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں سینئرحریت رہنما اورا نجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغاسید حسن الموسوی الصفوی نے بھارت کے یوم جمہوریہ کی آمد پر وادی کے طول وعرض میں بھارتی فورسز کی طرف سے تلاشی کاروائیوں، ناکہ بندیوں اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے یوم جمہوریہ پر کشمیری عوام کو ہمیشہ عذاب و عتاب اور مصائب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آغاسید حسن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کو نام نہاد جمہوریت کا جشن مناتے ہوئے کشمیری عوام کے جمہوری حقوق کو پامال کرنے کی پالیسی ترک کرکے جمہوریت کی لاج رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کوتنازعہ کشمیر کے پْر امن حل کے حوالے سے کشمیریوں کا جمہوری فیصلہ تسلیم کرنا چاہئے جس کی ضمانت تنازعہ کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں میں دی گئی ہے۔ آغا سید حسن نے پاک بھارت سرحد پر جاری کشیدگی اور ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی تناؤکسی بھی وقت خطرناک رخ اختیار کرکے باضابطہ جنگ کا باعث بن سکتا ہے اور دو جوہری ہمسائیوں کے درمیان جنگ جنوب ایشیائی خطے کیلئے ناقابل تصور تباہی کا موجب بن سکتا ہے۔

پیپلز موومنٹ کی ہیرانگر میں کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کی شدید مذمّت
جموں، مقبوضہ کشمیرمیں جموں و کشمیر پیپلز موومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے جموں خطے میں ضلع کٹھوعہ کے علاقے ہیرا نگر میں کم سن بچی آصفہ کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کی شدید مذمّت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی پولیس اس معاملے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق میر شاہد سلیم کی قیادت میں پیپلز مومنٹ کا ایک وفد مقتول آصفہ کے گھر گیا اور ان کے والدین اور دیگر لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ آٹھ سالہ آصفہ کو گزشتہ دنوں اغوا کرکے زیادتی کانشانہ بنایا گیا اور اس کے بعد قتل کرکے لاش جنگل میں پھینک دی گئی۔ میر شاہد سلیم نے اس موقع پر کہا کہ ریاست میں جب سے آر ایس ایس کی سرپرستی والی مخلوط کٹھ پتلی حکومت معرضِ وجود میں آئی ہے،جموں خطے میں فرقہ پرست عناصر مسلمانوں کو ظلم و ستم کا نشانہ بنارہے ہیں اور انہیں ہروقت خوف وہراس کا سامنا کرنا پڑرہاہے۔انہوں نے کہا کہ ان فرقہ پرست عناصر کو کٹھ پتلی حکومت کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ حریت رہنما نے کہا کہ ننھی آصفہ کی گمشدگی رپورٹ پر اگر بھارتی پولیس نے سنجیدگی سے کارروائی کی ہوتی تو اس معصوم کی زندگی کو شاید درندوں سے بچا یا جاسکتا۔ انہوں نے کہا بھارتی پولیس معصوم بچی کو تلاش کرنے کے بجائے ٹال مٹول سے کام لیتی رہی اور یہ شرمناک سانحہ پیش آیا۔ انہوں نے کہا اس واقعے سے پوری انسانیت شرمسار ہے اور اس کی جتنی مذمّت کی جائے کم ہے۔