خبرنامہ کشمیر

اب کوئی سرکاری چیک باؤنس بیک نہیں ہوگا: راجہ فاروق

میرپور (ملت + آئی این پی) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ6 ماہ میں خالی خزانے کو اس قدر بہتر کر دیا کہ اب کوئی سرکاری چیک باؤنس بیک نہیں ہوگا۔ حکومت میں آئے تو پتہ چلا جانے والے تعلیمی سیس، جی پی فنڈ، متاثرین منگلا فنڈ اور دیگر مدات موجود فنڈز بھی خرچ کر گئے ہیں، بچت پالیسی پر عمل پیرا ہوکر وسائل میں اضافہ کیا، کوالٹی ایجوکیشن پر توجہ دے رہے ہیں پرائمری اور جونیئر ٹیچر کی کوالیفکیشن بڑھائی ہے اور مستقبل میں کوالیفکیشن کو مزید بڑھانے کا ارادہ ہے تاکہ کوالٹی ایجوکیشن کو فروغ دیا جاسکے۔ ایم ڈی اے کا پوسٹمارٹم کروں گا، کوئی کل گلہ نہ کرے کہ ہمارا کارکن رگڑا گیا، ادارہ ترقیات سے اہل میرپور کے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی ہے، تارکین وطن کی جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ بنائیں گے۔ مئی میں بلدیاتی انتخابات ہر صورت کروائیں گے، 45فیصد نشستیں 35 سال سے کم عمر نوجوانوں کیلئے مختص ہونگی جن میں خواتین اور مردوں کو مساوی نمائندگی دی جائے گی۔ خواتین کے لئے دس فیملی کورٹس کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے تاکہ ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں عدالتوں میں دھکے کھانے سے بچ سکیں۔ ہر ڈپٹی کمشنر آفس میں خاتون افسر کا تقرر کر کے وراثت میں انکے حصے کو یقینی بنائیں گے۔ حکومت پر اہل میرپور کا سب سے زیادہ حق ہے، طاغوتی طاقت کو شکست دینے والے اہل میرپور کے تمام مسائل حل کریں گے۔ مجید حکومت نے چاند کے علاوہ باقی ہر جگہ پر کوارڈنیٹرز تعینات کئے، کوئی ادارہ نہ منتقل ہو گا، نہ ختم اور نہ ہی ضم کر رہے ہیں، مخالفین کے پراپیگنڈوں پر دھیان نہ دیں، میرپور میں قائم سرکاری اداروں کا خود محافظ ہوں، تعلیمی بورڈ میرپور کہیں منتقل ہو رہا ہے نہ تقسیم کیا جارہا ہے۔ جو لوگ اہل میرپور کے لئے کچھ نہ کر سکے اب پراپیگنڈے کر رہے ہیں۔ نیوسٹی کے تمام مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ متاثرین منگلا ڈیم نے ملک و قوم کے مستقبل کیلئے اپنے گھر بار ، زمین جائیدادیں اور اپنے آباؤ اجداد کی قبریں قربان کیں، انکی قربانیوں کا کوئی نعم البدل ہو ہی نہیں سکتا۔ ذیلی کنبہ جات، سوئی گیس اور بقایا ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، جلد یہ معاملات طے ہو جائیں گے۔ ایم ڈی ایچ اے اور امور منگلا ڈیم حکام متاثرین منگلا ڈیم کے مقامی سطح کے مسائل پوری دلجمعی کے ساتھ حل کریں، کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ میرپور کے موقع پر استقبال کے لئے آئے کارکنان مسلم لیگ(ن) اور شہریوں کے بڑے اجتماع سے خطاب اور بعد ازاں متاثرین منگلا ڈیم نیوسٹی کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم کی میرپور آمد پر خالق آباد کے مقام پر مسلم لیگ(ن) کے کارکنان کی بڑے تعداد نے ہار پہنا کر استقبال کیا۔ میرپور سے منتخب رکن اسمبلی و وزیر یوتھ اینڈ سپورٹس و امور منگلا ڈیم، ایم ڈی اے و ایم ڈی ایچ اے چوہدری محمد سعید ، وزیر اطلاعات و نشریات آزادکشمیر راجہ مشتاق منہاس، وزیر جنگلات میر اکبر، وزیر صنعت و حرفت محترمہ نورین عارف، وزیر خوراک سید شوکت شاہ، رکن اسمبلی ڈاکٹر مصطفی بشیر بھی وزیرا عظم کے ہمراہ تھے۔ وزیراعظم کو ایک بڑی ریلی کی صورت میں پی ڈبلیو ڈی ریسٹ ہاؤس لایا گیا جہاں پر شہریوں اور لیگی کارکنان کی بڑی تعداد نے وزیراعظم کا فقید المثال استقبال کیا۔استقبال کیلئے آنے والے عوامی اجتماع سے خطاب کے بعد وزیراعظم نے متاثرین منگلا ڈیم کے نمائندہ وفد سے بھی ملاقات کی، وفد کی قیادت منگلا ڈیم توسیع رابطہ کمیٹی کے چیئرمین راجہ محمد اعظم خان، سیکرٹری جنرل سردار رشید جمال، سیکرٹری جنرل ینگ ایکشن فورم سردار عتیق احمد سدوزئی، سینئر نائب صدر راجہ محمد علی، ڈپٹی جنرل سیکرٹری راجہ رب نواز، صدر نیوسٹی ویلفیئرکمیٹی راجہ اقبال کیانی، سرپرست اعلیٰ خواجہ منیر لون کر رہے تھے جبکہ نیوسٹی کے رہنماء راجہ تسلیم انجم کے ہمراہ آنے والے وفد نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور نیوسٹی کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے استقبال کیلئے آنے والے شہریوں اور لیگی کارکنان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لیگی کارکنان ہمارے جسم و جاں کا حصہ ہیں کارکنان کو انکا ہر جائز حق ملے گا مگر کوئی یہ مت سمجھے کہ مسلم لیگ(ن) کی حکومت ہے تو کسی غیرقانونی کام میں حکومت انکی سپورٹ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دس فیملی کورٹس بنائی ہیں تاکہ ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں عدالتوں میں دھکے نہ کھائیں. وراثت میں عورت کا حق مار لیا جاتا ہے ہر ڈپٹی کمشنر آفس میں ایک خاتون افسر بڑھائیں گے تاکہ خواتین ان سے رجوع کریں. مظفرآباد میں خاتون ایس ایچ او لگائی تھانوں میں نفری کی تعداد بڑھانی ہے. پولیس افسران میں خواتین کو آگے لانا ہے اور پولیس اسٹیشنوں کا ماحول بہتر بنانا ہے تاکہ ہر شریف شہری اپنی شکایات لیکر پولیس اسٹیشن جاتے ہوئے ہچکچاہٹ محسوس نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ یرپور کو سیف سٹی بنارہے ہیں یہ میرپور کا حق ہے.تارکین وطن کے لیے اورسیز کمیشن بنا دیا ہے، قانون سازی آخری مراحل میں ہے. کمیشن میں اہل لوگ تعینات کریں گے گے تاکہ تارکین وطن کا اعتبار بحال ہو. تارکین وطن کے 1960 سے الاٹ پلاٹوں پر بھی قبضے ہوئے، میرپور شہر کی ترقی اور خوشحالی میں کسی حکومت کا کوئی کردار نہیں بلکہ یہ ہمارے تارکین وطن کے خون پسینے کی کمائی سے ترقی ہوئی ہے۔ انکے اثاثے محفوظ بنانے کے اقدامات کریں گے۔ادارہ ترقیات میرپور میں ہونے والی چائنہ کٹنگ کے سامنے کراچی چائنہ کٹنگ بھی کم پڑ چکی ہے۔ معاملات کو درست کرنے کیلئے ادارے کا احتساب لازم ہو چکا ہے۔تارکین وطن کشمیری ترکی یا یورپ کے بجائے اپنے وطن آئیں اور اپنی مٹی کے ساتھ اپنا رشتہ جوڑیں۔ تارکین وطن یہاں آئیں سیر تفریح کریں اپنے بنیاد اپنی مٹی سے پیار کریں تارکین وطن کا اپنی مٹی سے رشتہ بحال کرنے کے لیے میرپور کو بہتر کریں گے لوٹ مار کا حساب لیں گے اور تارکین وطن کی جائیدادیں واگزار کریں گے۔ڈڈیال پل کا نام یوسف رضاء گیلانی سے تبدیل کر کے ڈڈیال کے شہداء کے نام کریں گے. اندراہل کی قربانیاں ہیں. میرپور کا نام عالمی سطح پر متعارف ہے ، اہل میرپور کی مملکت خدادپاکستان کیلئے لازوال قربانیاں ہیں، یہاں پر بننے والے میگا پراجیکٹس کے نام اسی شہر کے نام سے منصوبے کیوں نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے پیرامیڈکل کالج میرپور اپ گریڈ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پیرامیڈیکل کالج میں نشستیں بڑھا رہے ہیں اور نئے کورس متعارف کروا رہے ہیں، آزادکشمیر میں نرسنگ اسٹاف ڈاکٹرز سے بھی کم ہوتا جارہا ہے، کمی پوری کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ تیاری عام آدمی سے مشاورت کر کے بجٹ بنائیں گے. باربر، ڈیلی ویجز مزدور رکشہ والا بلا کر اسکے مسائل اور آمدند و اخراجات پوچھ کر بجٹ تیار کریں گے تاکہ عام آدمی کو بجٹ میں ریلیف مل سکے۔انہوں نے کہا کہ دعوے سے کہتا ہوں شفاف ترین کابینہ بنائی کوئی ان وزراء پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ ہم جو کہتے ہیں کر کے دکھائیں گے شفاف ترین پبلک سروس کمیشن کا وعدہ کیا تھا، اپنا وعدہ پورا کر دیا، انہوں نے کہا کہ احتساب ہر صورت کریں گے مگر احتساب کے قانون میں موجود نقائص دور کرنے کے بعد آغاز کریں گے تاکہ کرپٹ لوگ احتساب سے بچ نہ سکیں، موجودہ قوانین میں احتساب کا عمل کمزور ہے۔