خبرنامہ کشمیر

اقوام متحدہ کی محض تشویش کافی نہیں، میرواعظ

سرینگر:(اے پی پی)مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ایک ماہ سے زیادہ عرصے سے کشمیریوں کو جامع مسجد سرینگر اور دیگر مرکزی مساجد میں نماز جمعہ سے روکنے کے عمل کو مداخلت فی الدین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیریوں کے بنیادی معاشرتی ، مذہبی اور سیاسی حقوق طاقت کے بل پر سلب کرلئے گئے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے نہتے کشمیریوں کے خلاف باقائدہ جنگ چھیڑ دی ہے اور صورتحال اس قدر سنگین بنا دی گئی ہے کہ اب معصوم اور نہتے شہریوں کو گھروں سے نکال کر سفاکانہ طور پر قتل کیاجا رہا ہے ۔ انہوں نے کھریو، بٹہ مالو اور صفاکدل کے تازہ ترین خونین واقعات کو سراسرریاستی دہشتگردی س قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھریو میں فورسز نے جبر و قہر کا برترین مظاہرہ کرتے ہوئے بلا لحاظ عمر و جنس پوری آبادی کو تختہ مشق بنا کر 100سے زیادہ رہائشی مکانوں کی توڑ پھوڑ کی جبکہ صفاکدل میں ایمبولینس کے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ میر واعظ نے کہا کہ بھارت اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ آزاد ی کو دبانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن اسے ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے چپے چپے میں انسانی حقوق کی پامالیاں اپنے عروج پر ہیں جبکہ حقوق انسانی کی تنظیموں خاص طور پر ایمنسٹی انٹرنیشل کے کام کاج میں رکاوٹیں ڈال کر انہیں جبراً اپنے دفاتر بند کرنے کیلئے مجورکیا گیا۔ میر واعظ نے مقبوضہ علاقے کے خون آشا م حالات پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل جناب بانکی مون کی تشویش کو ناکافی قراردیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے سنگین اور دھماکہ خیز حالات پر محض فکر اور تشویش کا فی نہیں ہے بلکہ اب وقت آچکا ہے کہ یہ عالمی ادارہ عملاً اپنا کردار ادا کر کے کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت واگزار کرانے کیلئے سنجیدہ پہل اور مداخلت کرے۔میرواعظ نے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ آزادی پسند قیادت کی جانب سے دیے جانے والے رواں ہفتے کے پروگراموں پر نظم و ضبط کے ساتھ عمل کریں۔انہوں نے کہا کہ ظلم کی رات ختم ہوگی اور آزادی کی صبح ضرور طلوع ہوگی۔