خبرنامہ کشمیر

اپنا حق مانگنے کی پاداش میں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے:گیلانی

سرینگر : (ملت+اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ تعمیر و ترقی کی بے وقت راگنی کے ذریعے اپنے مظالم پر پردہ ڈالنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے مقبوضہ وادی کے اطراف و اکناف میں جبر و استبداد کا سلسلہ تیز کر دیا ہے اور کشمیریوں کو محض اپنا حق منانگنے کی پاداش میں تختہ مشق بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس تمام تر ظلم و ستم کے باوجود کشمیریوں کا جذبہ آزادی روز بروز بڑھ رہا ہے اور وہ اپنے مشن سے منہ موڑنے کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ سید علی گیلانی نے تحریک حریت کے رہنماعبدالغنی بٹ کی گرفتاری ، تنظیم کے غیر قانونی طور پر نظر بند رہنما غلام محی الدین پنڈت المعروف لالہ صاحب کے گھر پر رات کے وقت چھاپے اور ان کے بیٹے شکیل احمد پنڈت کی گرفتار کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبدالغنی بٹ ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے گزشتہ پانچ ماہ سے پُر امن مظاہروں کی قیادت کرتے رہے اور اس دوران انہوں نے کسی بھی قسم کے تشدد کی حوصلہ افزائی نہیں کی لیکن پولیس نے انہیں اشتہاری مجرم قرا دے کر پہلے ان کے کاروباری ادارے کو مقفل کیا پھر ان کے گھرپر چھاپے ما ر کر توڑ پھوڑ کی اور گھر میں موجود زیورات لوٹ لیے ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے جبر و استبدا د سے تنگ آکر انکے اہلخانہ کو ہجرت کرنا پڑی جبکہ انکے بڑے داماد کو بھی گرفتار کیا گیا ۔ سید علی گیلانی نے تنظیم کے رہنمافاروق احمد بٹ کے والد غلام محی الدین بٹ کی گرفتاری اورکل جماعتی حریت کانفرنس کے جنرل سیکریٹری شبیر احمد شاہ کو جیل رہائی کے بعد گھر میں نظر بند کرنے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدا م کی گھی شدید مذمت کی۔ حریت چیئرمین نے غیر قانونی طور پر نظر بند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بیگناہ شہریوں کو جیلوں میں بند کرنے کا کوئی آئینی اور اخلاقی جواز نہیں ہے۔