خبرنامہ کشمیر

ایک بار پھر ثابت ہو گیاکشمیر ایک پولیس سٹیٹ ہے، حریت کانفرنس

ایک بار پھر

ایک بار پھر ثابت ہو گیاکشمیر ایک پولیس سٹیٹ ہے، حریت کانفرنس

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے معروف کشمیری رہنماؤں شہید محمد مقبول بٹ اور شہید محمد افضل گورو کی برسیوں کے موقع پرکٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے سخت پابندیوں کے نفاذ اور حریت قائدین کی نظربندی کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ انتظامیہ نے پابندیاں عائد کر کے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ جموں وکشمیرعملاً ایک پولیس سٹیٹ ہے اور دنیا کا سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا بھارت کا دعویٰ محض ایک فراڈ اور دھوکہ ہے۔انہوں نے کہاکہ حریت کانفرنس نے کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے اور نئی دلی کی تہاڑ جیل سے ان کی میتوں کی ان کے اہل خانہ کو واپسی کے مطالبے کے حق میں مکمل ہڑتال اورسونا وار میں اقوام متحدہ کے مبصر دفتر کی طرف مار چ کی کال دی تھی تاہم انتظامیہ نے مارچ کو ناکام بنانے کیلئے متعدد آزادی پسند رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار اور سخت پابندیاں نافذ کر دیں ۔ انہوں نے کہا کہ وادی میں کرفیو جیسی پابندیاں عائد کرنے، حریت رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن اور یو این او آفس میں یادداشت پیش کرنے کے پروگرام پر قدغن عائد کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کے بزدلانہ اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں سے کشمیری مرعوب نہیں ہوں گے۔انہوں نے حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف صحرائی، حاجی غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، محمد اشرف لایا، بلال صدیقی، محمد یوسف نقاش، محمد یٰسین عطائی، عمر عادل ڈار، سید امتیاز حیدر، محمد یوسف بٹ، بشیر احمد چوہان اور سجاد احمد پالہ کے علاوہ دیگر آزادی پسند لیڈروں اور کارکنوں کی فوری رہائی پر زور دیا، جنہیں گزشتہ دنوں گرفتار کرکے گھروں، تھانوں یا جیلوں میں نظربند کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ان رہنماؤں کی نظربندی کا کوئی قانونی یا آئینی جواز ابھی تک پیش نہیں کیا جاسکا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ مشترکہ حریت قیادت نے شہید محمد مقبول بٹ، شہید افضل گورو اور جملہ شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے اور تہاڑ جیل میں دفن دونوں سرفروشوں کی میتوں کی واپسی کے مطالبے کیلئے ہڑتال اور مار چ کی کال دی تھی اور جب تک کشمیریوں کی امانت انہیں واپس نہیں کی جاتی ہمار ایہ مطالبہ جاری رہے گا۔انہوں نے مشترکہ حریت قیادت کی کال پر بڑی تعداد میں شرکت کے ذریعے پروگراموں کو کامیاب بنانے پر کشمیری عوام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے کشمیریوں کے مطالبۂ آزادی کے حق میں ایک ریفرنڈم قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام نے بھرپور شرکت کے ذریعے بھارتی حکمرانوں اور عالمی برادری کو پیغام بھیج دیا ہے کہ کشمیری قوم بھارت کے جبری قبضے کے خلاف آج بھی سراپا احتجاج ہے اور جب تک ان کے شہداء اور سرفروشوں کا مشن پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچتا، وہ اپنی جدوجہد ہر قیمت پر اور ہر صورت میں جاری رکھیں گے اور ان کی اس جدوجہد کو بھارت اپنی فوجی طاقت کے ذریعے سے دبا نہیں سکتا ہے۔