خبرنامہ کشمیر

برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے پریورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر ہونے والی پیشرفت متاثر ہو گی

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) صدر آزادجموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کے بعد یورپی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر ہونے والی پیشرفت متاثر ہو گی ۔ برطانیہ سے پاکستانی اور کشمیری نژاد ممبران یورپی پارلیمنٹ نے یورپی یونین کے مختلف اداروں میں مسئلہ کشمیر کو بہترین انداز میں اجاگر کیا ۔ راجہ محمد افضل خان ، چوہدری امجد بشیر ، سجاد کریم خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ اب یورپ کے دیگر ممالک میں مقیم کشمیری اور پاکستانی وہاں کے ممبران یورپی پارلیمنٹ سے قریبی تعلقات قائم کریں اور انہیں مسئلہ کشمیر کے پس منظر ، کشمیری عوام کے حق خود ارادیت ، اقوام متحدہ سے منظور ہونے والی قرار دادوں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں کشمیر ہاؤس صدارتی سیکرٹریٹ میں جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت یورپ کے سربراہ علی رضا سید سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ علی رضا سید نے صدر آزاد کشمیر کو بتایا کہ یورپی یونین کی خارجہ امور کمیٹی کا اعلیٰ سطح کا وفد 18 سے 21 اپریل تک پاکستان کیا دورہ کرے گا ۔ باہمی دلچسپی کے دیگر امور کے علاوہ وفد پاکستان یورپی یونین تعلقات اور مسئلہ کشمیر پر بھی متعلقہ حکام سے تبادلہ خیال کیاکرے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صدر آزاد کشمیر کے دورہ برسلز کے انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ۔ بیلجیئم کے مقامی اخبارات نے شہ سرخیوں کے ساتھ فرانسیی اور ولندیزی زبانوں میں آپ کے انٹرویو شائع کیے ۔ ممبران پارلیمنٹ کے علاوہ وہاں کے عام آدمی کو بھی مسئلہ کشمیر سے آگاہی حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر سے اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کا برسلز میں تارکین وطن ،رہنماؤں اور سفارتی حکام کے ساتھ مسلسل رابطہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بریگرٹ کے بعد کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے جموں و کشمیر پر تحریک حق خود ارادیت یورپ نے بلغاریہ ، رومانیہ ، جرمنی اور دیگر ممالک کے ممبران پارلیمنٹ سے رابطے کئے جا رہے ہیں اب تک 25 ممبران پارلیمنٹ کا ایک گروپ تشکیل پا چکا ہے ۔ انشاء اللہ اس سلسلے میں جلد مذید پیشرفت ہو گی ۔ صدر آزاد کشمیر نے جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت یورپ کی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کوششوں کو سراہا ۔ اور امید ظاہر کی کہ وہ اسی جوش و جذبے اور لگن سے مادر وطن کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے ۔