خبرنامہ کشمیر

بھارتی افواج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہیں، سید علی گیلانی

بھارتی افواج کشمیریوں

بھارتی افواج کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہیں، سید علی گیلانی

سرینگر(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت نے طاقت کے بل پر کشمیریوں کی آزادی سلب کر رکھی ہے اور اسکی فورسز ایک منصوبہ بند طریقے سے کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایک دس 10سالہ کشمیری لڑکے مشرف فیاض کی نماز جنازہ کے شرکا سے ٹیلیفونک خطاب میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کا امن و چین غارت کر رکھا ہے لیکن وہ بھارتی ظلم وجبر کے آگے کبھی نہیں جھکیں گے۔ انہوں نے کم عمر مشرف کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی بیش بہا قربانیاں ہرگز رائیگاں نہیں جائیں گی اور انہیں پختہ یقین ہے کہ یہ قربانیاں ایک دن ضرور رکنگ لائیں گی۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ معصوم بچوں کو قتل کرنے والے ہرگز انسان کہلانے کے لائق نہیں اور اس ظلم وستم کو جائز ٹھہرانے والے انسانیت کے کھلے دشمن ہیں۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ بیگناہ کشمیریوں کے قتل میں ملوث بھارتی فورسز کے اہلکاروں کو جیلوں میں ہونا چاہیے لیکن وہ آزدانہ گھوم رہے ہیں اسکے برعکس قتل و غارت کے خلاف پرامن احتجاج کرنے والوں کو جیلوں ، تھانوں اور عقوبت خانوں میں پہنچایا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے کہا کہ آزادی پسند رہنماؤں کو شہید نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت کی اجازت نہیں دی جاتی اور وہ خود گزشتہ آٹھ برس سے گھر میں نظر بندہیں اور اس عرصے کے دوران انہیں انہیں جمعہ اور عید کی نماز کی ادائیگی سے بھی محروم رکھا گیا۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ مقبوضہ علاقے کی بھارت نواز جماعتیں کشمیریوں کی ان تمام ترمشکلات اور مصائب کی برابر کی ذمہ دار ہیں جوجموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو دوام بخشنے کا کام کر رہی ہیں۔سیدعلی گیلانی نے کہا کہ کشمیری جوانوں کو جیلوں میں سڑایا جا رہا ہے جبکہ شبیر احمد شاہ، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، راجہ معراج الدین، نعیم احمد خان ، فاروق احمد ڈار کامران یوسف ،سید شاہد یوسف اور ظہور وٹالی کو جھوٹے مقدمات میں تہاڑجیل پہنچا دیا گیا ہے ۔ انہوں نے سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت رد کیے جانے اور بھارتی تحقیقاتی ادرے انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ کی طرف سے انکی اہلیہ کو پوچھ گچھ کیلئے بار بار نئی دلی طلب کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا اسے کھلی انتقام گیری قرار دیا۔