خبرنامہ کشمیر

بھارتی جیلوں میں کشمیری قید یوں کی مزمت؛ سید علی گیلانی

بھارت 1990

بھارتی جیلوں میں کشمیری قید یوں کی مزمت؛ سید علی گیلانی
سرینگر:(ملت آن لائن) مقبوضہ کشمیر میں سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے نئی دلی کی تہاڑ جیل انتظامیہ کی طرف سے کشمیری نظر بندوں کی مارپیٹ کے وحشیانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جیلوں میں کشمیری سیاسی نظر بندوں کے ساتھ روا رکھا جانے والا بہیمانہ سلوک مہذب دنیا کے لیے چشم کشا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مشترکہ مزاحمتی قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں نظر بندوں کی مارپیٹ کو انتہائی غیر انسانی، غیر اخلاقی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کے فرقہ پرست حکمران اخلاقی اقدار کھو چکے ہیں۔ مزاحمتی قائدین نے کہا کہ ممتاز آزادی پسند رہنماسید صلاح الدین کے بیٹے سید شاہد یوسف اور دیگر نظر بندوں کی جیل حکام کے ہاتھوں مارپیٹ انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے ساتھ ساتھ ان کی زندگیوں سے کھلواڑ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا تہاڑ جیل میں کشمیری نظر بندوں کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں، کیونکہ ان پر یہ حملے جیل انتظامیہ کی ایماء پر ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ ہی کے اشاروں پر جرائم پیشہ قیدیوں کی طرف سے کشمیری نظر بندوں پر پہلے بھی حملے ہو چکے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مارپیٹ سے 18نظر بند زخمی ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی ایک کی حالت انتہائی نازک ہے جن میں سید شاہد یوسف بھی شامل ہے ۔ مزاحمتی رہنماؤں نے تمام نظر بندوں کو مقبوضہ وادی کی جیلوں میں منتقل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی اپنی ایک رولنگ میں کہا ہے کہ نظر بندوں کو اپنے گھروں کی نزدیک ترین جیلوں میں رکھاجانا چاہیے ۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن ، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیاء واچ سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی سلامتی کو یقینی بنانے اور وحشیانہ مار پیٹ سے زخمی ہونے والوں کے علاج و معالجے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔