خبرنامہ کشمیر

بھارتی حکمران کشمیریوں کےقتل عام کوجائزقراردینےکی کوشش کررہے ہیں:یاسین ملک

سرینگر:(اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیں جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں پْرامن مظاہرین کو حملہ آور قرار دینا دراصل نہتے اورعام شہریوں کے قتل عام کو جائز قراردینے کی ایک کوشش ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یاسین ملک نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارتی وزیر خرانہ ارون جیٹلی کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اس سے بھارتی حکمرانوں کی نوآبادیاتی سوچ ظاہر ہوتی ہے ۔ انہوں نے فتح کدل سرینگر میں بھارتی فورسز کی طرف سے براہ راست دل پر شیل مار کر ایک اور کشمیری نوجوان کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ جب ارون جیٹلی کشمیری مظاہرین کو حملہ آور قرار دیتے ہوئے انہیں گولیوں سے بھون ڈالنے کی وکالت کر رہے تھے تو کچھ ہی گھنٹوں میں خون کی پیاسی فورسز نے ایک اور کشمیری کی جان لے کر ان کے احکامات کی تعمیل کردی۔یاسین ملک نے کہا کہ بھارتی حکمران ایسے بیانات دے کر دراصل کشمیریوں کے قتل عام کو جائز قراردینے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمران اور انکی مقامی کٹھ پتلیاں غرور اور طاقت کے نشے میں چور ہوکر کشمیرمیں مقتولین کو ہی مورد الزام ٹھہرانے میں منہمک نظر آرہے ہیں اورانہیں نہتے کشمیریوں کے قتل عام ،ہزاروں کو زخمی اور سینکڑوں کو بصارت سے محروم کردینے پر کوئی ندامت نہیں ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کی تاریخ گواہ ہے کہ بھارت نے ہمیشہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے ظلم و تشدد کا وحشیانہ استعمال کیا ہے ۔ ادھر حریت رہنماؤں نعیم احمدخان ، آسیہ اندرابی ، ہلال احمد وار،محمد یوسف نقاش ، قاضی یاسر ، محمد شفیع ریشی ، فردوس احمد شاہ ، سید بشیر اندرابی ، محمد یوسف میر ، مولوی بشیر احمد، یاسمین راجہ ، زمرودہ حبیب اور جاوید احمد میر نے بھی اپنے الگ الگ بیانات میں ارون جیٹلی کے بیان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکمران کشمیریوں کو دھمکیوں کے ذریعے جدوجہد آزادی کشمیر جاری رکھنے سے روک نہیں سکتے ۔